1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’ايرانی اہلکاروں کی بازيابی کے ليے کوششيں جاری ہيں‘

17 اکتوبر 2018

اسلام آباد حکومت کی جانب سے کہا گيا ہے کہ پاکستانی سرحد کے قريب ايرانی سرزمين سے لاپتہ ہونے والے ايرانی اہلکاروں کی بازيابی کے ليے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔

https://p.dw.com/p/36iph
Iranische Revolutionsgarde
تصویر: AP

پاکستانی وزير خارجہ شاہ محمود قريشی نے آج بروز بدھ اپنے ايرانی ہم منصب جواد ظريف سے دارالحکومت اسلام آباد ميں ملاقات کی۔ قريشی نے ظريف کو اغواء کيے جانے والے گيارہ ايرانی اہلکاروں کی بازيابی کے ليے کوششوں سے آگاہ کيا۔ انہوں نے بتايا کہ پاکستانی قانون نافذ کرنے والے ادارے ايرانی فوج اور انٹيليجنس کے ساتھ رابطے ميں ہيں اور لاپتہ اہلکاروں کے بارے ميں معلومات اکھٹی کی جا رہی ہيں۔ قريشی نے اغواء کی اس کارروائی کا الزام پاکستان اور ايران کے مشترکہ دشمن اور دونوں ممالک کے برادرانہ تعلقات کے دشمنوں پر عائد کيا ہے۔

واضح رہے کہ پاکستانی سرحد کے قریب ایرانی علاقے سے ایرانی سکیورٹی اہلکاروں کو منگل کے روز اغواء کر لیا گیا تھا۔ ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق اغواء ہونے والوں میں ایرانی انقلابی گارڈز کے انٹیلیجنس افسران بھی شامل ہیں۔ ایرانی انقلابی گارڈز نے اغواء کی اس کارروائی کا الزام غیر ملکی طاقتوں کے حمایت یافتہ دہشت گرد گروپوں پر عائد کيا تھا اور پاکستانی حکام سے مطالبہ کیا گيا تھا کہ وہ اس حوالے سے کارروائی کریں اور اغواء کیے گئے اہلکاروں کی تلاش میں مدد فراہم کريں۔ ايرانی اہلکاروں کو سرحدی علاقے لولاکدان سے صبح چار سے پانچ بجے کے درمیان اغواء کیا گیا۔ لولاکدان ایران کے جنوب مشرقی صوبہ سیستان بلوچستان کے دارالحکومت زاہدان سے 150 کلومیٹر جنوب مشرق میں واقع ہے۔

ع س / ع ب، نيوز ايجنسياں