1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اوسلو: نواز شریف اور ملالہ کی باقاعدہ ملاقات

عدنان اسحاق8 جولائی 2015

پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف نے آج پہلی مرتبہ نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی سے باقاعدہ ملاقات کی ہے۔ ان دونوں نے اوسلو میں اقوام متحدہ کے زیر اہتمام تعلیم کے موضوع پر ہونے والے ایک اجلاس میں شرکت کی۔

https://p.dw.com/p/1FvBa
تصویر: Getty Images/AFP/O. Andersen

پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف کے مطابق اگر سترہ سالہ ملالہ یوسف زئی نے وطن واپس آنے کا منصوبہ بنایا تو ان کی حکومت اس سلسلے میں ہر طرح کا تعاون کرے گی۔ ملالہ کے بقول اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ ’’ آپ کا ملک ہمیشہ آپ کا ہی رہے گا، جس پر میں نے جواب دیا کہ بطور ایک پاکستانی یہ میری ذمہ داری ہے کہ میں وطن واپس آکر اپنے شہریوں کی مدد کروں‘‘۔

ناروے کے مقامی نشریاتی ادارے ’این آر کے‘ سے باتیں کرتے ہوئے ملالہ نے مزید کہا کہ وہ اپنے اسکول کی چھٹیوں میں ہی کوئی پروگرام بنا سکتی ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ وزیر اعظم شریف سے ملاقات کے دوران بچوں سے جبری مشقت اور کم عمری میں شادی جیسے موضوعات پر بھی بات ہوئی۔

Friedensnobelpreis Verleihung Malala und Satyarthi 10.12.2014 Oslo
تصویر: Reuters/S. Plunkett

وزیراعظم نواز شریف نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ملالہ کے ساتھ ملاقات کی تصویر بھی جاری کی ہے۔ نواز شریف اور ملالہ کے مابین اس سے قبل ستمبر 2013ء میں اقوام متحدہ کے عام اجلاس کے موقع پر ایک رسمی سے ملاقات ہوئی تھی۔ تاہم یہ پہلی مرتبہ ہے کہ یہ دونوں باقاعدہ طور پر ملے ہیں۔

اوسلو میں تعلیم کے فروغ کے موضوع پر اقوام متحدہ کے دو روزہ اجلاس سے ملالہ نے اپنے خطاب کرتے ہوئے عالمی رہنماؤں سے بچوں کو بارہ سال تک مفت تعلیم مہیا کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ ’’ اگر نو سال کی اسکولنگ آپ کے بچے کے لیے کافی نہیں ہے تو یہ دنیا کے ہربچےکے لیے بھی ناکافی ہے‘‘۔

چھ اور سات جولائی کو ہونے والے اس اجلاس میں دنیا بھر میں ان 59 ملین بچوں کے مستقبل پر بات کی گئی، جو بنیادی تعلیم سے محروم ہیں یا اسکول نہیں جاتے۔ ملالہ نے تعلیم کے لیے رقم کی کمی کے بہانے کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ جنگوں اور دیگر اہداف کے حصول پر اٹھنے والے اخراجات میں کمی کی جائے ’’دنیا بھر میں عسکری شعبے پر گزشتہ آٹھ برسوں کے دوران انتالیس ارب ڈالر خرچ کیے گئے‘‘۔

نواز شریف اور ان کے بھارتی ہم منصب نریندر مودی نے گزشتہ برس امن کے نوبل انعام کی تقریب میں شرکت نہیں کی تھی۔ ملالہ اور بھارتی شہری کیلاش ستیارتھی کو مشترکہ طور پر امن کا نوبل انعام دیا گیا تھا۔