1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

انٹونی بلنکن کی بلاول بھٹو سے فون پر بات چیت

7 مئی 2022

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اپنے پاکستانی ہم منصب بلاول بھٹو زرداری کو ٹیلی فون کر کے وزیر خارجہ کی ذمہ داریاں سنبھالنے پر مبارک باد دی۔ دونوں رہنماوں نے باہمی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

https://p.dw.com/p/4AxP9
Pakistan l  Bilawal Bhutto Zardari wurde zum Außenminister ernannt
تصویر: Farooq Naeem/AFP

حال ہی میں پاکستان کے وزیر خارجہ کا عہدہ سنبھالنے والے بلاول بھٹو زرداری کا امریکہ کے کسی اعلی عہدیدار کے ساتھ یہ پہلا باضابطہ رابطہ تھا۔ بلنکن اور بلاول بھٹو کی طرف سے کی گئيں الگ الگ ٹوئيٹس کے مطابق دونوں رہنماوں کے درمیان جمعے کے روز فون پر بات چیت ہوئی۔

پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے اپنی ٹوئٹ میں انٹونی بلنکن کے ساتھ بات چیت کی تصدیق کی اور ان کی طرف سے مبارک باد کے لیے ان کا شکریہ ادا کیا۔ بلاول بھٹو نے اپنی ٹوئٹ میں کہا، ''میں وزارت خارجہ کی ذمہ داریاں سنبھالنے پر (انٹونی بلنکن کی طرف سے) پر جوش مبارک باد پر ان کا شکر گزار ہوں۔‘‘

انہوں نے بتایا کہ بات چیت کے دوران دونوں رہنماؤں نے باہمی مفادات اور احترام پر مبنی وسیع تر تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے مزید کہا، ''دونوں نے امن، ترقی اور سکیورٹی کے امور پر ایک ساتھ مل کر آگے کی راہیں تلاش کرنے پر گفتگو کی۔‘‘

بلاول بھٹو نے دونوں ملکوں کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری، ماحولیاتی تبدیلی، توانائی، صحت اور تعلیم کے شعبوں میں جاری تعاون پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

باہمی تعاون کا سلسلہ جاری رہے گا

امریکی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیر خارجہ بلنکن نے اپنے پاکستانی ہم منصب بلاول بھٹو کو ٹیلی فون کیا اور انہیں بطور وزیر خارجہ ذمہ داریاں سنبھالنے پر مبارک باد دی۔ دونوں رہنماوں نے باہمی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

امریکی وزارت خارجہ کے بیان کے مطابق بلنکن نے افغانستان میں استحکام اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکہ اور پاکستان کے پختہ عزائم کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا۔

دریں اثنا امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن اسلام آباد کے ساتھ کچھ شعبوں میں تعاون جاری رکھنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا، ''ہم اپنے دو طرفہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ ہم ان شعبوں میں مل کر کام جاری رکھنا چاہتے ہیں جہاں ہمارے پاکستانی شراکت داروں کے ساتھ باہمی مفادات ہیں۔ ان میں انسداددہشت گردی بھی شامل ہے اور اس میں بارڈر سکیورٹی بھی شامل ہے۔‘‘

کراچی یونیورسٹی پر گزشتہ ماہ ہونے والے حملے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں نیڈ پرائس کا کہنا تھا ''اس وقت ہم نے کراچی یونیورسٹی پر ہونے والے دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کی تھی اور ہم آج بھی اس مذمت کا اعادہ کرتے ہیں۔‘‘

انہوں نے مزید کہا، ''دہشت گرد حملہ خواہ جہاں کہیں بھی ہو، یہ انسانیت کی توہین ہے۔‘‘

امریکی محکمہ خارجہ سے جاری بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان اور امریکہ اس سال باہمی تعلقات کی 75ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔ اور امریکہ اس تعاون کو مزید مضبوط بنانے کا خواہشمند ہے۔

میڈیا رپورٹو ں کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نے پاکستان کے کم عمر ترین وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کو 18 مئی کو نیو یارک میں مجوزہ گلوبل فوڈ سکیورٹی پر ہونے والے وزارتی اجلاس میں شرکت کی دعوت بھی دی ہے۔

 ج ا/ ع س (نيوز ایجنسیاں)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید