1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

امریکا: غیر ملکی ایجنٹ کیس، پاکستانی شہری کا اعتراف جرم

8 مئی 2018

امریکا کی ایک وفاقی عدالت میں غیر ملکی ایجنٹ سے متعلق جاری ایک مقدمے میں اکہتر سالہ پاکستانی شخص نے اعتراف کیا ہے کہ وہ پاکستانی حکومت کے ایما پر امریکا میں لابنگ کر رہا تھا۔

https://p.dw.com/p/2xLNr
Symbolbild US-Senat - Steuerreform
تصویر: picture-alliance/dpa/ZUMA Wire/A. Edelman

امریکی محکمہ انصاف کے مطابق اکہتر سالہ پاکستانی شہری نثار احمد چوہدری نے اعتراف کیا ہے کہ وہ خود کو بطور غیر ملکی ایجنٹ رجسٹر کرائے بغیر سن 2012ء سے پاکستانی حکومت کے لیے امریکا میں لابنگ کر رہے تھے۔

ڈبل ایجنٹس کے لیے بے یقینی کی موت

چوہدری کے اعتراف کے بعد اس مقدمے میں انہیں پانچ سال قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔

امریکا میں ’غیر ملکی ایجنٹوں کی رجسٹریشن کے ایکٹ‘ کے تحت غیر ملکی حکومتوں کے ایما پر لابنگ اور دیگر سیاسی سرگرمیوں کے لیے کام کرنے والے اشخاص اور اداروں کو امریکی محکمہ انصاف میں لازمی طور پر رجسٹریشن کرانا ہوتی ہے۔ تاہم ماضی میں یہ امریکی ادارہ رجسٹریشن کے بغیر غیر ملکی حکومتوں کے لیے سیاسی سرگرمیاں کرنے والے اشخاص کے خلاف مقدمات قائم کرنے کی بجائے انہیں رجسٹریشن کرانے کی ہدایات ہی کرتا رہا ہے۔

امریکی دفتر استغاثہ کے مطابق ’پاکستان امریکی لیگ‘ کے صدر کے طور پر نثار احمد چوہدری نے امریکی پالیسی سازوں پر اثر انداز ہونے کے لیے گول میز کانفرنسوں کا انعقاد کیا۔ علاوہ ازیں نثار امریکی اہلکاروں سے رابطوں کے باعث حاصل ہونے والی معلومات پاکستانی حکام تک پہنچانے کے لیے اسلام آباد بھی جاتے رہے۔

امریکا میں نثار احمد چوہدری نے حکومتی اہلکاروں، کسٹم اور بارڈر سکیورٹی حکام کے علاوہ تھنک ٹینکس کے ساتھ بھی رابطوں کے دوران انہیں بتایا تھا کہ ان افراد سے حاصل کردہ معلومات کو وہ صرف تعلیمی مقاصد کے لیے استعمال کریں گے اور یہ بھی کہا کہ ان کا پاکستانی حکومت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

تاہم دفتر استغاثہ کا کہنا ہے کہ چوہدری کی سرگرمیوں کا اصل مقصد امریکی پالیسیوں کو پاکستانی مفادات کے حق میں لانا تھا۔

نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس نے چوہدری کے اقبال جرم کے حوالے سے ان کا موقف جاننے کے لیے ان کے وکیل سے رابطہ کیا تاہم انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔

ش ح / ا ب ا (اے پی)

پاکستان کو جواب، بھارت ان پانچ طریقوں پر غور کر رہا ہے