القاعدہ امریکی ٹرینوں کو نشانہ بنانا چاہتی تھی، امریکی حکام
6 مئی 2011امریکی حکام نے جمعرات کو بتایا کہ اس بات کا انکشاف پاکستانی شہر ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن کے ٹھکانے سے ملنے والی خفیہ معلومات سے ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان معلومات کے مطابق القاعدہ امریکہ میں گیارہ ستمبر کے دہشت گردانہ حملوں کی دس سال مکمل ہونے پر ٹرینوں کو نشانہ بنانے کا منصوبہ رکھتی تھی۔
خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی ڈپارٹمنٹ برائے ہوم لینڈ سکیورٹی نے قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کو بتایا کہ القاعدہ یہ کارروائیاں نامعلوم مقامات پر کرنے کا ارادہ رکھتی تھی۔
اس امریکی محکمے کے مطابق، ’یہ واضح ہے کہ ایسی کوئی منصوبہ بندی کی جا رہی تھی، تاہم ہمیں کسی ایسے منصوبے کی خبر نہیں جس پر کام جاری ہو۔ نہ ہی مخصوص اہداف کا پتہ چلا ہے۔‘
اُدھر امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ میں ایک رپورٹ شائع ہوئی ہے، جس کے مطابق امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے نے ایبٹ آباد میں اسامہ کے ٹھکانے کی نگرانی کے لیے خفیہ مرکز بنا رکھا تھا۔ وہاں سے نگرانی کا عمل مہنیوں سے جاری تھا۔
اس مقصد کے لیے پاکستانی مخبروں اور دیگر ذرائع کو استعمال کرتے ہوئے کمپاؤنڈ میں رہنے والوں کے خاکے، طرز زندگی اور روز مرّہ کے معمولات کا پتہ چلایا گیا۔
واشنگٹن پوسٹ نے امریکی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ گزشتہ برس اگست میں کمپاؤنڈ کا پتہ چلنے کے بعد اس کی نگرانی کا عمل اس قدر وسیع تھا کہ اس کی فنڈنگ کے لیے سی آئی اے نے کانگریس سے اختیارات حاصل کیے۔
نگرانی کی ان کوششوں میں سیٹیلائٹ سے تصاویر کا حصول اور کمپاؤنڈ کے اندر کی آوازوں کو ریکارڈ کرنا شامل تھا۔ اخبار کا کہنا ہے کہ امریکی کمانڈوز نے اس خفیہ مرکز کو اسامہ کے ٹھکانے پر حملے کے لیے استعمال نہیں کیا۔
واشنگٹن پوسٹ نے امریکی حکومت کے ایک عہدے دار کے حوالے سے بتایا، ’انٹیلیجنس کا یہ کام بالکل اسی طرح مکمل ہو گیا تھا، جیسا سوچا گیا تھا، اور کام ختم کرنے کی باری فوج کی تھی۔‘
رپورٹ: ندیم گِل/خبررساں ادارے
ادارت: شامل شمس