1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغانستان: کابل کی مسجد میں بم دھماکا متعدد ہلاک

15 مئی 2021

پولیس کے مطابق ممکنہ طور مسجد کے امام کو نشانہ بنانے کے لیے یہ بم دھماکا کیا گيا تھا، جس میں امام سمیت کم از کم ایک درجن نمازی ہلاک ہو گئے۔ 

https://p.dw.com/p/3tQbH
Afghanistan Eid al-Fitr
تصویر: Wakil Kohsar/AFP/Getty Images

افغانستان کے دارالحکومت کابل میں پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مسجد میں جمعے کی نماز کے دوران ہونے والے ہلاکت خیز بم دھماکے میں کم سے کم 12 افراد ہلاک اور 15 دیگر زخمی ہو گئے۔ عید کے دوسرے روز کابل کی اس مسجد میں بڑی تعداد میں لوگ جمعے کی نماز کے لیے جمع ہوئے تھے۔

عید کے موقع پر طالبان اور افغان حکومت نے تین روز کے لیے مکمل طور پر جنگ بندی کا اعلان کیا تھا اور اس جنگ بندی کا یہ دوسرا دن تھا جب مسجد میں زبردست دھماکا ہو گیا۔ کابل میں پولیس کے ایک ترجمان فردوس فرمارز  نے بتایا کہ ہلاک ہونے والوں میں مسجد کے امام بھی شامل ہیں جبکہ دھماکے میں تقریباﹰ  15 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

امریکی فوجیوں کا تباہ شدہ سامان

ہمیں دھماکے کے بارے میں کیا معلوم ہے؟

پولیس ترجمان فردوس کے مطابق ابھی اس واقعے کی تفتیش جاری ہے تاہم غالب امکان اس بات کا ہے اس حملے کا ہدف مسجد کے امام تھے۔  ان کا کہنا تھا کہ دھماکا خیز مواد نماز سے پہلے ہی مسجد میں لا کر رکھا گيا تھا۔ افغانستان کے ایک نجی میڈیا ادارے ٹولو نے اپنی ایک ٹویٹ میں دھماکے سے ہونے والے نقصان کی تصاویر پوسٹ کی ہیں جس میں مسجد کی امام مفتی  نعمان کی بھی تصویر ہے۔

ادارے نے پولیس حکام کے حوالے سے لکھا ہے کہ کابل کے شکر دارہ ضلعے کی مسجد میں ہونے والے دھماکے میں مسجد کے امام سمیت بارہ افراد ہلاک ہو گئے۔  کسی بھی عسکری گروپ  نے اس بم حملے کی ذمہ داری اب تک نہیں قبول کی ہے۔

منشیات کے استعمال کے خلاف سرگرم افغان کارکن

افغانستان میں تشدد میں اضافہ 

افغان طالبان نے عید کے موقع پر تین روزہ جس جنگ بندی کا اعلان کیا تھا اس کا نفاذ جمعرات سے شروع ہوا تھا۔ توقع یہ کی جا رہی تھی کہ اس جنگ بندی سے لوگوں کو کچھ راحت ملے گی اور عید کے موقع پر طالبان کے زیر کنٹرول علاقوں میں لوگ اپنے لواحقین  اور رشتہ داروں سے ملاقات کے لیے آزادانہ طور پر سفر کر سکیں گے۔

گزشتہ دو عشروں کے اس عسکری تنازعے کے دوران جنگ بندی کا ایک چوتھا موقع تھا۔ اس جنگ بندی سے ایک روز قبل ہی کابل کے قریب دفاعی نکتہ نظر سے بہت ہی اہم ضلع نرخ پر طالبان نے قبضہ کر لیا تھا۔

افغان امن عمل: پاکستان کے لیے چیلنجز

 حالیہ دنوں میں افغانستان کے متعدد علاقوں میں جنگجوؤں کی جانب سے حملے تیز ہوئے ہیں اور کابل میں ایسے متعدد حملوں کی ذمہ داری شدت پسند اسلامی تنظیم داعش قبول کرتی رہی ہے۔ دوسری جانب طالبان اور افغان حکومت ان کے لیے ایک دوسرے کو مورد الزام ٹھہراتے رہے ہیں۔

اس ماہ جب سے امریکا اور نیٹو افواج نے افغانستان سے اپنی افواج کے انخلا کا آغاز کیا تب سے حملوں میں کچھ زیادہ ہی شدت دیکھی گئی ہے۔ گزشتہ ہفتے طالبات کے ایک اسکول کے پاس بم دھماکے میں تقریبا 90 افراد ہلاک ہوئے تھے جس میں سے بیشتر کم عمر لڑکیاں تھیں۔

 ص ز/  ع ت (اے پی، اے ایف پی، ڈی پی اے، روئٹرز)

کابل کی خودکفیل خواتین

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں