1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

افغان صدر کی طرف سے طالبان کو مشروط سیز فائر کی پیش کش

19 اگست 2018

افغان صدر اشرف غنی نے عید کے موقع پر طالبان جنگجوؤں کو فائر بندی کی مشروط پیش کش کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس جنگ بندی کو کامیاب بنانے کی خاطر دونوں فریقین کو عمل کرنا ہو گا۔

https://p.dw.com/p/33Oc7
Mohammad Ashraf Ghani PK
تصویر: Getty Images/N. Shirzada

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے افغان صدر اشرف غنی کے حوالے سے بتایا ہے کہ کابل حکومت طالبان کے ساتھ سیز فائز پر رضا مند ہے۔ غنی نے اتوار کے دن ملک کے 99 ویں یوم آزادی کے موقع پر کہا کہ اگر طالبان اس سیز فائر کا احترام کریں گے تو اس کی مدت میں توسیع کر دی جائے گی، ’’اس سیز فائر پر دونوں اطرف کو عمل کرنا چاہیے اور اس کے تسلسل اور کامیابی کا انحصار طالبان پر ہو گا۔‘‘

اشرف غنی نے کہا کہ اگر طالبان اس پیش کش پر اتفاق ظاہر کرتے ہیں تو پیر اور منگل کو اس پر عملدرآمد شروع کر دیا جائے گا۔ افغانستان میں انہی دنوں عید قربان منائی جا رہی ہے۔ اشرف غنی نے امید ظاہر کی ہے کہ اس سیز فائر پر کامیاب عملدرآمد ہو سکے گا اور اس جنگ بندی کا دورانیہ بیس نومبر تک بڑھا دیا جائے گا۔

بلند حوصلہ افغان فوجی خواتین

طالبان کی طرف سے فوری طور پر اس پیش کش پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔ کابل حکومت نے جون کے مہینے میں عید الفطر کے موقع پر بھی طالبان کے ساتھ سیز فائر کیا تھا۔ تب طالبان نے اس تین روزہ جنگ بندی پر رضا مندی ظاہر کی تھی۔ تاہم بعد ازاں ان جنگجوؤں نے افغان صدر کی وہ درخواست مسترد کر دی تھی کہ اس میں توسیع کر دی جائے۔

افغان صدر نے سیز فائر کی یہ پیش کش ایک ایسے وقت میں کی ہے، جب ایک دن قبل ہی طالبان کے سربراہ نے کہا تھا کہ جب تک افغانستان میں غیر ملکی فوجی موجود ہیں، تب تک اس ملک میں قیام امن ممکن نہیں ہو سکتا ہے۔

طالبان نے اس موقف بھی دہرایا کہ افغانستان میں پائیدار قیام امن کی خاطر امریکا کے ساتھ براہ راست مذاکرات ناگزیر ہیں۔ عید قربان کے موقع پر جاری کردہ اپنے بیان میں طالبان کے رہنما ہیبت اللہ اخونزادہ نے کہا کہ وہ اپنے ’اسلامی مقاصد‘ کے حصول کے لیے پرعزم ہیں۔ کابل حکومت کی طرف سے جنگ بندی کی یہ نئی کوشش ایک ایسے وقت میں کی گئی ہے، جب طالبان اور دیگر انتہا پسند گروہ اپنے حملوں میں تیزی لائے ہوئے ہیں۔

ع ب / ع ا/ خبر رساں ادارے

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں