اسٹراؤس کاہن پر الزامات ختم ہونے کا امکان
22 اگست 2011یہ بات اتوار کو امریکی اخبار نیویارک پوسٹ کی خبر میں نامعلوم ذرائع کے حوالے سے بتائی گئی۔ خبر کے مطابق مین ہیٹن کے ڈسٹرکٹ اٹارنی کا دفتر ایک تحریک پیش کرے گا جس میں سلسلہ وار واقعات بیان کرتے ہوئے یہ بتایا جائے گا کہ اس کی کیوں ضرورت ہے۔ جون میں استغاثہ کے اس انکشاف کے بعد مقدمہ کمزور پڑ گیا تھا کہ ڈومینیک اسٹراؤس پر نیویارک کے ایک ہوٹل میں جنسی زیادتی کا الزام عائد کرنے والی ملازمہ نفیسہ تو ڈیالو نے امریکہ میں پناہ حاصل کرنے کی درخواست میں اور اپنی زندگی کے دیگر پہلوؤں کے بارے میں غلط بیانی سے کام لیا تھا۔
اس انکشاف کے بعد گواہ کی حیثیت سے اس کی ساکھ مجروح ہوئی اور 62 سالہ اسٹراؤس کاہن کی گھر پر نظر بندی ختم کر دی گئی۔ تاہم ابھی تک ان کے ملک چھوڑنے پر پابندی عائد ہے۔ اس مقدمے میں جرم ثابت ہونے پر اسٹراؤس کاہن کو 25 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
خبر میں بتایا گیا کہ وکلائے استغاثہ کی تحریک میں مدعیہ کی ساکھ پر خدشات کا اظہار کرنے کے ساتھ ساتھ یہ بات واضح کر دی جائے گی کہ ایک معقول حد تک شبے کے علاوہ وہ ان الزامات کو ثابت نہیں کر سکتے۔
اسٹراؤس کاہن پر الزامات ختم کرنے کے حوالے سے قیاس آرائیوں میں اس وقت اضافہ ہوا جب ہفتے کو ڈیالو کے وکیل نے بتایا کہ اسے وکلائے استغاثہ نے پیر کو ملاقات کے لیے بلایا ہے۔ وکیل کے خیال میں یہ اس بات کی علامت ہو سکتی ہے کہ استغاثہ اس مقدمے کو ختم کرنے پر غور کر رہا ہے۔
خود پر لگنے والے الزامات کی تردید کرنے والے اسٹراؤس کاہن کو اپنی گرفتاری سے پہلے تک فرانس میں صدارتی انتخابات کی دوڑ کا اہم امیدوار تصور کیا جا رہا تھا۔ 14 جون کو نیویارک کے سوفیٹل ہوٹل کی ملازمہ ڈیالو نے اسٹراؤس کاہن پر الزام لگایا تھا کہ انہوں نے اس کے ساتھ جنسی زیادتی کی ہے۔ اس الزام کے نتیجے میں ان کی گرفتاری کے چند روز بعد انہیں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی سربراہی سے مستعفی ہونا پڑا تھا۔
تاہم اسٹراؤس کاہن کو ان الزامات کے خاتمے کے بعد بھی دو ہفتے قبل ڈیالو کی جانب سے دائر کیے جانے والے دیوانی مقدمے کا سامنا ہے۔ اس کے علاوہ فرانس میں ایک خاتون صحافی اور مصنفہ ٹرسٹین بانن نے الزام لگایا ہے کہ کاہن نے 2002 میں ان سے جنسی زیادتی کی کوشش کی تھی۔
رپورٹ: حماد کیانی
ادارت: افسر اعوان