1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ڈومینک اسٹراؤس کاہن کی گرفتاری کے ابتدائی لمحات

17 جون 2011

عالمی مالیاتی ادارے کے سابق سربراہ ڈومینیک اسٹراؤس کاہن نے جنسی زیادتی کی کوشش کے مقدمے میں سفارتی استثناء حاصل کرنے کی کوششش کی تھی۔ اسٹراؤس کاہن نے 14مئی کو گرفتاری کے بعد اپنے عہدے سے استعفی دے دیا تھا۔

https://p.dw.com/p/11cuq
تصویر: dapd

ڈومینیک اسٹراؤس کاہن کے جنسی زیادتی کی مبینہ کوشش کے مقدمے کے حوالے سے منظر عام پرآنے والے دستاویز سے معلوم ہوا ہے کہ انہوں نے اپنی گرفتاری کے بعد سفارتی استثناء حاصل کرنے کی کوشش کی تھی۔ نیویارک کے دفتر استغاثہ نے بتایا کہ 14 مئی کو جس وقت پولیس نے اسٹراؤس کاہن کو ایئر فرانس کے طیارے سے گرفتار کیا تو ان کے الفاظ تھے ’’ مجھے سفارتی استثناء حاصل ہے‘‘۔ تاہم اس کے بعد جب تھانے میں پولیس اہلکاروں نے ان سے یہ سوال کیا کہ کیا ان کو کسی قسم کا استثناء حاصل ہے؟ تو کاہن نے انکار کرتے ہوئے کہا ’نہیں‘ ’نہیں‘۔ ’’ میں اپنے اس حق کو استعمال نہیں کرنا چاہتا مجھے صرف یہ بتایا جائے کہ کیا مجھے کسی وکیل کی ضرورت ہے‘‘۔

Anne Sinclair Ehefrau von Dominique Strauss-Kahn
اسٹراؤس کاہن نے 14مئی کو گرفتاری کے بعد اپنے عہدے سے استعفی دے دیاتصویر: dapd

عالمی مالیاتی ادارے ’آئی ایم ایف‘ کے مطابق اسٹراؤس کاہن کی گرفتاری کے چند دنوں بعد سے ہی انہیں استثناء کا حق حاصل نہیں تھا۔ کیونکہ وہ ایک نجی دورے پر نیو یارک میں موجود تھے۔ اس دستاویز میں اسٹراؤس کاہن کی گرفتاری کے ابتدائی لمحات کی تفصیلات درج ہیں۔ اس میں اسٹراؤس کاہن اور ہوٹل کے ایک ملازم کے درمیان ہونے والی بات چیت بھی شامل ہے، جس میں کاہن اسے بتا رہے کہ وہ اپنا موبائل فون کمرے میں ہی بھول آئے ہیں۔ دونوں کے مابین ہونے والی یہ گفتگو جنسی زیادتی کی مبینہ کوشش کے چار گھنٹے بعد کی ہے۔ پھر20 منٹ بعد ہی کاہن نے ہوٹل میں دوبارہ فون کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایئر فرانس کے لاؤنج میں بیھٹے ہیں اور انہیں بتایا جائے کہ ان کا موبائل لے کر کون ایئر پورٹ آ رہا ہے اور کتنی دیر لگے گی۔

حکام نے بتایا کہ اس دوران پولیس کو اس واقعے کی اطلاع ہو چکی تھی اور وہ ہوٹل کے تمام ٹیلیفون سن رہی تھی تاکہ اسٹراؤس کاہن کے بارے میں معلوم کیا جا سکے کہ وہ کہا ں ہیں؟۔ پھر جیسے حکام کو یہ معلوم ہو گیا کہ کاہن ایئر پورٹ پر ہیں اور وہ جلد ہی امریکہ چھوڑنے والے ہیں تو اس دوران سادے کپڑوں میں پولیس اہلکار جہاز تک پہنچ چکے تھے۔ اس موقع پرکاہن نے پولیس اہلکار کو ہوٹل کا ملازم سمجھتے ہوئے کہا کہ کیا تم میرا موبائل ساتھ لائے ہو؟ لیکن جب پولیس اہلکار نے انہیں اپنے ساتھ چلنے کا کہا تو انہیں فوراً ہی یہ احساس ہو گیا کہ اس شخص کا ہوٹل سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اسٹراؤس کاہن نے ساتھ لے جانے کی وجہ پوچھی تو پولیس افسر نے کہا کہ اس معاملہ پر جہاز میں بات نہیں ہو سکتی۔ اس کے بعد انہیں جہاز سے باہر لا کر ہتھکڑی پہنائی گئی اور نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ والے انہیں مین ہیٹن کے پولیس اسٹیشن لے گئے۔

USA Frankreich IMF Dominique Strauss-Kahn unter Hausarrest in New York Polizeiauto
اسٹراؤس کاہن اس وقت مین ہیٹن میں اپنے فلیٹ میں نظر بند ہیںتصویر: dapd

62 سالہ کاہن کو ہوٹل کی ایک ملازمہ کے ساتھ جنسی زیادتی کی کوشش کرنے کے ایک مقدمے کا سامنا ہے۔ تاہم وہ اپنے اوپر لگائے جانے والے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہیں۔ وہ اس وقت مین ہیٹن میں اپنے فلیٹ میں نظر بند ہیں۔

رپورٹ: عدنان اسحاق

ادارت: کشور مصطفی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں