1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسلم اچھو کو کس نے مارا؟

27 دسمبر 2018

پاکستانی شہر کراچی میں چینی قونصل خانے پر حملے کے مبینہ ماسٹر مائنڈ اسلم بلوچ اچھو کو کس نے مارا؟ ابھی تک اس بارے میں تفصیلات سامنے نہیں آ سکی ہیں۔ وہ اپنے پانچ ساتھیوں سمیت افغانستان میں ہلاک ہوا۔

https://p.dw.com/p/3Afgr
Pakistan Angriff auf chinesisches Konsulat in Karachi
تصویر: Reuters/A. Soomro

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق پاکستانی حکام نے بھی اسلم بلوچ عرف اچھو کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔ کراچی میں واقع چینی قونصل خانے پر حملے کا ایک اہم مبینہ ماسٹر مائنڈ اچھو افغانستان میں ہوئے ایک بم حملے میں ہلاک ہوا۔

بلوچ لبریشن آرمی کے ایک ترجمان نے بدھ کے دن ایک بیان میں کہا تھا کہ اسلم بلوچ اپنے پانچ ساتھیوں سمیت ہلاک ہوا۔ اس بیان میں اس مقام کا کو تذکرہ نہیں کیا گیا، جہاں یہ حملہ ہوا۔

دوسری طرف پاکستانی میڈیا نے کہا ہے کہ یہ حملہ قندھار کے ایک پوش علاقے اینو مینا میں واقع ایک گھر میں کیا گیا، جہاں بلوچ علیحدگی پسند ایک ملاقات میں مصروف تھے۔

ایک افغان اہلکار کے مطابق یہ ایک خود کش حملہ تھا، جس کے نتیجے میں مجموعی طور پر چھ افراد مارے گئے۔ کسی گروہ نے ابھی تک اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔

یہ امر اہم ہے کہ اسلام آباد حکومت الزام عائد کرتی ہے کہ افغانستان نے بلوچ جنگجوؤں کو محفوظ ٹھکانے میسر کر رکھے ہیں۔ کابل حکومت البتہ ان الزامات کو مسترد کرتی ہے۔ اسی طرح حکومت پاکستان ہمسایہ ملک بھارت پر بھی الزامات لگاتی ہے کہ وہ بلوچ جنگجوؤں کی مدد کر رہا ہے لیکن نئی دہلی حکومت ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیتی ہے۔

پاکستان میں بلوچ علیحدگی پسند قدرتی وسائل سے مالا صوبے بلوچستان میں چین کے تعاون سے جاری سی پیک منصوبے کے بھی خلاف ہیں۔ اس لیے وہ بلوچستان میں ماضی میں بھی حملے کرتے رہے ہیں۔ بلوچستان میں گزشتہ کئی عشروں سے شورش جاری ہے۔ بلوچ علیحدگی پسندوں کا دعویٰ ہے کہ ان کے صوبے کے قدرتی وسائل کا استحصال کیا جا رہا ہے۔

کچھ ہفتے قبل کراچی میں چینی قونصل خانے پر ہوئے حملے کو ایک ہائی پروفائل کارروائی قرار دیا گیا تھا۔ مقامی میڈیا کے مطابق اس حملے کی ذمہ داری بھی بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی تھی۔ اس حملے کے نتیجے میں چار افراد مارے گئے تھے جبکہ سکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی کے باعث حملہ کرنے والے تینوں جنگجو ہلاک کر دیے گئے تھے۔

ع ب / ع ا / خبر رساں ادارے

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں