1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

اسلام آباد ميں کسی سے کوئی ملاقات نہيں کريں گے، افغان طالبان

19 جنوری 2019

افغان طالبان نے پاکستانی ميڈيا پر نشر کردہ ان رپورٹوں کی ترديد کی ہے جن کے مطابق وہ افغانستان کے ليے امريکا کے خصوصی مندوب زلمے خليل زاد کے ساتھ اسلام آباد ميں ملاقاتوں کے ليے تيار ہيں۔

https://p.dw.com/p/3Bp2R
Afghanistan Kabul Zalmay Khalilzad und Ashraf Ghani
تصویر: picture-alliance/EPA/S. J. Sabawoon

افغان طالبان کے ترجمان ذبيع اللہ مجاہد نے ہفتے کی صبح جاری کردہ اپنے ايک بيان ميں کہا، ’’ہم يہ واضح کر دينا چاہتے ہيں کہ زلمے خليل زاد کے ساتھ اسلام آباد ميں کوئی ملاقات نہيں ہو گی۔‘‘ قبل ازيں ايسی خبريں گردش کر رہی تھيں کہ پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد ميں زلمے خليل زاد کی پاکستانی اہلکاروں بشمول وزير اعظم عمران خان کے ساتھ جمعہ اٹھارہ جنوری کے روز ہونے والی ملاقات کے بعد طالبان قيادت کے ساتھ بھی کوئی ملاقات ہو سکتی ہے۔ پاکستانی اخبارات اور ٹيلی وژن پر گزشتہ روز اس بارے ميں رپورٹيں نشر کی جاتی رہيں۔

افغان طالبان کی اعلٰی قيادت نے دعویٰ کيا ہے کہ ان سے اس بارے ميں رابطہ کيا گيا کہ وہ اسلام آباد ميں ايک وفد سے ملاقات کريں، جس ميں افغان حکومت کے نمائندے بھی شريک ہوں گے۔ طالبان کے مطابق اس سلسلے ميں پاکستان اور امريکا کے نمائندوں نے ان سے رابطہ کيا۔ تاہم طالبان نے اس پيشکش کر مسترد کر ديا ہے۔ افغانستان کے ليے امريکا کے خصوصی مندوب زلمے خليل زاد پچھلے چند ماہ سے افغانستان ميں قيام امن کے ليے کافی متحرک ہيں تاہم افغان طالبان نے حال ہی ميں خليل زاد پر الزام عائد کيا ہے کہ وہ ملاقاتوں ميں ايجنڈے سے ہٹ رہے ہيں۔ اسی سبب يہ ملاقاتيں تعطلی کا شکار ہيں اور فی الحال يہ واضح نہيں کہ يہ کب تک بحال ہو سکيں گی۔

ايک سينئر طالبان رہنما نے اپنا نام مخفی رکھنے کی شرط پر بتايا، ’’ہم متعدد مرتبہ يہ بات دہرا چکے ہيں کہ ہم افغان حکومت کے اہلکاروں کے ساتھ کوئی بھی ملاقات نہيں کريں گے کيونکہ ہميں معلوم ہے کہ وہ ہمارے مطالبات پورے کرنے کے اہل نہيں۔‘‘رہنما نے مزيد کہا کہ امريکا کے ساتھ امن مذاکرات کی بحالی ممکن ہے بشرطيہ کہ صرف تين معاملات پر گفتگو ہو، جن ميں افغانستان سے امريکی افواج کا انخلاء، قيديوں کا تبادلہ اور طالبان رہنماؤں کی نقل و حرکت پر پابندی کا خاتمہ شامل ہيں۔

ع س / ع آ، نيوز ايجنسياں