آسیان کا جلاس تھائی کمبوڈیا تنازعہ حل کرنے میں ناکام
9 مئی 2011اتوار کے روز ہونے والا آسیان کا جلاس رکن ممالک تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان سرحدی تنازعہ حل کروانے میں کامیاب نہیں ہوسکا۔ اجلاس کے دوران تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان حالیہ سرحدی جھڑپیں اجلاس کے دیگر موضوعات پر حاوی رہیں۔
تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان یہ سرحدی تنازعہ ان دو قدیم مندروں اور اس کے اطراف کی زمین کے حوالے سے ہے جس پر دونوں ممالک اپنا حق بتاتے ہیں۔ گو کہ انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس مندروں کو کمبوڈیا کی ملکیت قرار دے چکی ہے تاہم اس کے اطراف کے علاقے کے بارے میں اب بھی ابہام پایا جاتا ہے۔
تھائی لینڈ کا موقف ہے کہ اس مسئلے کا حل کمبوڈیا اور تھائی لینڈ کے درمیان دو طرفہ مذاکرات کے ذریعے تلاش کرنا چاہیے، جب کہ کمبوڈیا اس حوالے سے آسیان اور اقوامِ متحدہ کے کردار کا خواہاں ہے۔
کئی ماہ سے جاری تازہ سرحدی جھڑپوں میں دونوں ممالک سے تعلق رکھنے والے فوجی اور عام افراد بڑی تعداد میں ہلاک ہو چکے ہیں، اور ہزاروں کی تعداد میں افراد کو اس علاقے سے نقل مکانی کرنا پڑی ہے۔
آسیان کا اجلاس انڈونیشیا کے شہر جکارتہ میں منعقد ہوا۔ انڈونیشیا اس تنازعے کے حل کے لیے خاص طور پر کوششیں کر رہا ہے۔ گو کہ اجلاس میں اس تنازعے کا کوئی حل تو نہ نکل سکا تاہم اجلاس کے اختتام پر اعلان کیا گیا کہ کمبوڈیا اور تھائی لینڈ کے وزرائے خارجہ مزید بات چیت کے لیے پیر کے دن بھی جکارتہ میں موجود رہیں گے۔
اقوامِ متحدہ نے اس تنازعے کے فوری حل کی اپیل کی ہے تاہم اس کا موقف ہے کہ یہ تنازعہ علاقائی طور پر حل کر لیا جانا چاہیے۔ آسیان کے اجلاس کی ناکامی کے بعد یہ معاملہ مزید طول پکڑتا دکھائی دے رہا ہے۔
رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: عدنان اسحاق