1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

آئی ایم ایف کے قرض سے پاکستان ڈیفالٹ سے بچ گیا، شہباز شریف

30 اپریل 2024

وزیر اعظم پاکستان نے منگل کے روز کہا کہ عالمی مالیاتی فنڈ کی جانب سے 1.1 بلین ڈالر کی منظوری سے پاکستانی معیشت کے استحکام میں اضافہ ہو گا۔ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹیو بورڈ نے چند گھنٹے قبل پاکستان کو قرض کی منظوری دے دی۔

https://p.dw.com/p/4fKur
IWF Logo, Schild
تصویر: Maksym Yemelyanov/Zoonar/picture alliance

یہ 1.1 ارب ڈالر کی رقم آئی ایم ایف کی جانب سے گزشتہ سال پاکستان کے لیے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے تحت منظور کردہ تین ارب ڈالر کے بیل آوٹ پیکج کی دوسری اور آخری قسط ہے۔

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ (ایس بی اے) کے تحت آخری مالیاتی قسط کی منظوری پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ قسط ملنے سے پاکستان میں مزید معاشی استحکام آئے گا اور ملک ڈیفالٹ ہونے سے بچ جائے گا۔

آئی ایم ایف ٹیم پاکستان میں، گزشتہ ڈیل کا حتمی جائزہ شروع

پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف دو روزہ دورے پر سعودی عرب میں

پاکستانی وزیر اعظم کے دفتر سے منگل کے روز جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے، "سولہ ماہ کی حکومت کے دوران پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچانے میں آئی ایم ایف سے یہ معاہدہ اہم ثابت ہوا تھا اور پاکستان کے معاشی تحفظ کے لیے تلخ اور مشکل فیصلے کیے لیکن ان کے ثمرات معاشی استحکام کی صورت میں سامنے آرہے ہیں۔"

بیان میں وزیر اعظم نے کہا کہ "قرض لینا کامیابی نہیں، کامیابی اس دن ہوگی جس دن قرض سے نجات پائیں گے، اسی جذبے سے درست سمت میں تسلسل سے محنت جاری رہی تو قرض سے نجات اور معاشی خوش حالی کا دور بھی جلد آئے گا۔"

شہباز شریف نے وزیرخزانہ محمد اورنگزیب سمیت پوری معاشی ٹیم کی کاوشوں کی تعریف کرتے ہوئے آئی ایم ایف کی ایم ڈی کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے پاکستان کا 'مشکل وقت میں ساتھ دیا۔‘

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ عالمی مالیاتی فنڈ کی جانب سے 1.1 بلین ڈالر کی منظوری سے پاکستانی معیشت کے استحکام میں اضافہ ہو گا
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ عالمی مالیاتی فنڈ کی جانب سے 1.1 بلین ڈالر کی منظوری سے پاکستانی معیشت کے استحکام میں اضافہ ہو گاتصویر: Hamad I Mohammed/REUTERS

آئی ایم ایف کی جانب سے قرض کی منظوری کا اعلان

آئی ایم ایف کے ایگزیکٹیو بورڈنے پیر کے روز واشنگٹن میں اپنی میٹنگ میں اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے تحت پاکستان کو ایک ارب 10 کروڑ ڈالر کی آخری قسط جاری کرنے کی منظوری دے دی۔ توقع ہے کہ یہ رقم رواں ہفتے کے دوران پاکستان اسٹیٹ بینک کو مل جائے گی۔

پاکستان اور آئی ایم ایف کے مابین ملٹی بلین ڈالر کے نئے پروگرام پر تبادلہ خیال

ایک دن قبل ہی پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نے ریاض میں آئی ایم ایف کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جیورجیوا سے ملاقات کی تھی اور قرض کے ایک نئے پروگرام پر تبادلہ خیال کیا تھا۔

 آئی ایم ایف نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان نے دوسرا جائزہ کامیابی سے مکمل کرلیا ہے، پاکستان نے جولائی 2023 میں آئی ایم ایف سے 9 ماہ کا قرض پروگرام لیا تھا اور پاکستان نے قرض پروگرام کے اہداف کے حصول میں سنجیدہ کوششیں کیں۔

پاکستان کے لیے آئی ایم ایف سے تین ارب ڈالر کا قرض منظور

اسلام آباد کا کہنا ہے کہ اسے اپنے میکرو اکنامک استحکام اور طویل عرصے سے زیر التوا سخت ساختیاتی اصلاحات کے مقاصد کے حصول کے لیے کم از کم تین سال کی مدت کے لیے قرض درکار ہے۔

وزیر خزانہ اورنگ زیب نے یہ بتانے سے انکار کردیا کہ پاکستان کو کتنے رقم کی ضرورت ہوگی۔ اسلام آباد نے اس سلسلے میں ابھی باضابطہ درخواست نہیں دی ہے لیکن آئی ایم ایف اور حکومت پاکستان کے عہدیداروں کے درمیان بات چیت شروع ہوچکی ہے۔

اگر قرض کی یہ رقم منظور ہوجاتی ہے تو یہ پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کا 24 واں بیل آوٹ پیکج ہو گا۔

مجھے پاکستانی عوام سے ہمدردی ہے، آئی ایم ایف سربراہ

ج ا/    (روئٹرز، اے پی)