’آئی ایم ایف پر مجرمانہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے‘ سپراس
16 جون 2015یونانی وزیر اعظم نے منگل کو اپنے پارلیمانی گروپ کے ساتھ ملاقات میں نہایت سخت الفاظ استعمال کرتے ہوئے آئی ایم ایف کو ہدف تنقید بنایا، سپراس کا کہنا تھا،’’ انٹر نیشنل مانیٹری فنڈ پر یونان کے لیے نئی مالیاتی ڈیل طے نہ ہونے کی مجرمانہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے‘‘۔ سپراس نے ساتھ ہی اس معاملے میں یونان کو قرضہ دینے والے یورپی قرض دھندگان سے کہا ہے کہ وہ آئی ایم ایف کی پالیسیوں کا جائزہ لیں۔
یونانی وزیر اعظم نے یہ بیانات گزشتہ ویک اینڈ پر یونان، یورپی یونین اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کے بے نتیجہ دور کے اختتام کے تناظر میں دیے ۔ یونانی وزیر اعظم نے قرض دہندگان پر یونان کو لوٹنے کی کوشش کا الزام بھی عائد کیا ہے۔
منگل کو یونان کے پارلیمانی گروپ سے مذاکرات کرتے ہوئے سپراس نے کہا، ’’ اب وقت آ گیا ہے، آئی ایم ایف کی تجاویز کو محض یونان نہیں بلکہ یورپ کی طرف سے جانچنے کا۔ سر دست سب سے زیادہ جس بارے میں بات ہو رہی ہے وہ ہے یونان کے بیل آؤٹ پیکج میں درج سخت ترین بچتی اصلاحات کی اور یورپ خود قرضوں کے بارے میں کسی نتیجہ خیز بحث سے گریز کر رہا ہے‘‘۔
یونانی وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ یورپی یونین اور آئی ایم ایف کی طرف سے قرض دھندگان بیل آؤٹ پیکیج کے بہانے پانچ برسوں سے یونان کو لوٹ رہے ہیں۔ اب یہ پنشن میں جو کٹوتی کا اصرار کر رہے ہیں اس سے ان کے سیاسی مقاصد وابستہ ہیں۔
چالیس سالہ الیکسس سپراس نے کہا ہے کہ یورپی یونین اور آئی ایم ایف کا یہ رویہ یونانی عوام کی تضحیک کے سوا کچھ نہیں جو گزشتہ پانچ سالوں سے اپنے ناکردہ گناہوں کی سزا جھیل رہے ہیں۔ سپراس نے کہا کہ بچتی پیکیج کی تجاویز میں بنیادی اشیاءِ صرف جیسے کہ بجلی پر بھاری ٹیکس لگانے کی جو بات کی جا رہی ہے یہ محض یونانی عوام کی زندگی کو مزید مشکل بنانے کا موجب بنیں گی۔ ان سے یونان کے عوام کی زندگیوں کو زیادہ سے زیادہ مشکل بنا دیا جائے گا۔
بائیں بازو کی بنیاد پرست سیریزا پارٹی کے اراکین پارلیمان سے خطاب کرتے ہوئے یونانی وزیر اعظم نے کہا کہ یورپ کی طرف سے آئی ایم ایف کی تجاویز کا عوام کے سامنے احتساب کا وقت آ گیا ہے۔
ادھر جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے آئندہ جمعرات کو یورو زون کے مجوزہ اعلیٰ سطحی اجلاس میں یونان کے قرضے کے بحران کا حل اور قرض دھندگان کی طرف سے کسی اتفاق پر پہنچنے کے امکانات پر گہرے شکوک کا اظہار کیا ہے۔ ایک بیان میں میرکل کا کہنا تھا،’’ میں نہیں کہہ سکتی کہ آیا لکسمبرگ میں ہونے والے مذاکرات میں یورو زون کا یونان کے بارے میں موقف پر بحث کے بعد کوئی اتفاق ہو پائے گا‘‘۔