1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

یورپی یونین کی سرحدیں کھولنے کا فیصلہ، پی آئی اے پر پابندی

30 جون 2020

یورپی یونین کے رکن ممالک نے اس بلاک کی بیرونی سرحدیں بدھ یکم جولائی سے دوبارہ کھول دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ لیکن ساتھ ہی پاکستانی فضائی کمپنی پی آئی اے کے یورپی یونین میں آپریشنز پر چھ ماہ کی پابندی بھی لگا دی گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/3ead7
تصویر: picture-alliance/imageBROKER/J. Tack

بیلجیم کے دارالحکومت برسلز میں یونین کی کونسل کی طرف سے اس بلاک کی بیرونی سرحدیں پھر کھول دینے کا فیصلہ منگل تیس جون کو کیا گیا۔ اس فیصلے کے بعد یورپی کونسل کی طرف سے کیے گئے ایک اعلان میں کہا گیا کہ یونین سے باہر کی 'تیسری ریاستیں‘ کہلانے والے جن 15 ممالک کے شہریوں کے یونین میں داخلے پر پابندی عائد کی گئی تھی، وہ یکم جولائی سے ختم ہو جائے گی۔

Bulgarien Grenze Türkei Frontex Beamte
تصویر: EU/N. Doychinov

اہم بات یہ ہے کہ ان ممالک میں سے چین ایک ایسا ملک ہے، جس کے شہری اب اس شرط پر یورپی یونین میں داخل ہو سکیں گے کہ پہلے بیجنگ حکومت بھی اپنی طرف سے عائد کردہ وہ پابندی ختم کرے، جس کے تحت یونین کے شہری اب تک چین میں داخل نہیں ہو سکتے۔

امریکا، برازیل، روس پر پابندی برقرار

یورپی یونین اپنے تازہ ترین فیصلے کے باوجود ان ممالک کے شہریوں کو اپنے ہاں آنے کی اجازت دینے سے انکاری ہے، جہاں نئے کورونا وائرس کی وبا اب بھی تیزی سے پھیل رہی ہے۔ ایسے ممالک میں سے امریکا، برازیل اور روس خاص طور پر نمایاں ہیں۔

PIA Pakistan International Airlines | Boeing 777-200ER
تصویر: Imago Images/Aviation-Stock

یورپی یونین نے عالمی سطح پر تیزی سے پھیلتی ہوئی کورونا وائرس کی وبا کے پیش نظر مارچ کے مہینے میں اپنی سرحدوں کو بند کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر کسی غیر ملکی کا یونین کی رکن کسی ریاست کا دورہ انتہائی ناگزیر نہ ہو، تو کسی بھی 'تھرڈ اسٹیٹ‘ سے تعلق رکھنے والے کسی بھی غیر یورپی شہری کو یونین میں داخلے کی اجازت نہیں ہو گی۔

جن 15 ممالک کے شہری اب یورپی یونین میں داخل ہو سکیں گے، وہ یہ ہیں: الجزائر، آسٹریلیا، چین، کینیڈا، جارجیا، جاپان، مونٹی نیگرو، مراکش، نیوزی لینڈ، روانڈا، سربیا، جنوبی کوریا، تھائی لینڈ، تیونس اور یوروگوائے۔

پی آئی اے پر یورپ میں پابندی

پاکستانی دارالحکومت اسلام آباد سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق یورپی یونین کی فضائی سلامتی کی نگران ایجنسی نے پاکستان کی قومی ایئر لائن پی آئی اے کی اس بلاک میں پروازوں اور دیگر کاروباری سرگرمیوں پر چھ ماہ کے لیے پابندی لگا دی ہے۔

پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کے ترجمان نے بتایا کہ یہ پابندی دراصل اس اجازت نامے کی معطلی ہے، جس کے تحت پی آئی اے کو یونین میں اپنی تجارتی سرگرمیاں جاری رکھنے کی اجازت تھی۔

پی آئی اے کے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق، ''یورپی ایئر سیفٹی ایجنسی نے یونین کی رکن ریاستوں میں پی آئی اے کو اس کے آپریشنز کے لیے حاصل اجازت عارضی طور پر معطل کر دی ہے۔ یہ فیصلہ یکم جولائی 2020ء سے نافذ العمل ہو گا۔ پی آئی اے تاہم اس فیصلے کے خلاف اپیل کر سکتی ہے۔‘‘ یورپی ایئر سیفٹی ایجنسی نے پاکستان کی قومی فضائی کمپنی کے خلاف اپنا یہ فیصلہ اس تناظر میں کیا ہے کہ ایسے 262 پاکستانی پائلٹوں کو حال ہی میں فوری طور پر گراؤنڈ کر دیا گیا تھا، جن کے فلائنگ لائسنس شہری ہوا بازی کے ملکی وزیر کے مطابق جعلی یا مشکوک تھے۔

م م / ا ا (روئٹرز، اے ایف پی)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں