کراچی میں سائیکلون الرٹ، تعلیمی ادارے بند رکھنے کا فیصلہ
30 اگست 2024موسلا دھار بارشوں نے بحیرہ عرب کے کنارے واقع بھارت اور پاکستان کے ساحلی علاقوں میں تباہی مچا دی ہے، مغربی بھارت کی ریاست گجرات کے کئی شہروں میں سیلاب آگیا اور ہزاروں لوگ اپنے گھروں سے نقل مکانی پر مجبور ہو گئے ہیں، حکام نے آج جمعہ کو ایک سمندری طوفان کی پیش گوئی کی ہے۔
محکمہ موسمیات نے متنبہ کیا ہے کہ کراچی سے 270 کلومیٹر جنوب مشرق کی جانب انڈین رن آف کچھ کے اوپر موجود ڈیپ ڈیپریشن یا انتہائی شدید دباؤ والا سسٹم آہستہ آہستہ جنوب مشرق کی طرف بڑھ رہا ہے اور سسٹم سے شمال مشرقی بحیرہ عرب میں ممکنہ سائکلونک اسٹارم کی صورت حال بن سکتی ہے۔
سمندری طوفان سے پاکستان اور بھارت کو خطرہ
پاکستان اور بھارت میں ’بپر جوائے‘ کی آمد پر ریڈ الرٹ
رپورٹس کے مطابق اس طوفان کا نام اسنیٰ رکھا گیا ہے، اسنیٰ کے معنی بلند تر ہیں، اس طوفان کا نام پاکستان کی جانب سے تجویز کیا گیا ہے، اسنیٰ طوفان کا دورانیہ کم لیکن شدت زیادہ ہو گی، چند گھنٹوں کے اس طوفان میں تیز ہوائیں چلیں گی اور آندھی آئے گی۔
ہوا کے اسی انتہائی شدید دباؤ کے باعث جمعے کی صبح کراچی کے مختلف علاقوں میں بارش ہوئی۔ شدید بارشوں اور طوفان کے الرٹ کے باعث کراچی کے علاوہ سندھ کے کئی اضلاع میں تعلیمی ادارے بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیاریاں
ایڈوائزری میں مزید بتایا گیا "سائکلونک اسٹارم کے باعث سمندر کی حالت بہت خراب رہنے کی توقع ہے۔ سمندر میں 50 سے 60 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلیں گی۔" ماہی گیروں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ 31 اگست تک سمندر میں جانے سے گریز کریں۔
محکمہ موسمیات کی ایڈوائزری پر پراونشیل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی سندھ نے سائکلون الرٹ جاری کرتے ہوئے متعلقہ ڈپٹی کمشنرز، چیئرمین ڈسٹرکٹ مینیجمنٹ اتھارٹیز سمیت متعلقہ سرکاری محکموں کو ضروری اقدامات کی ہدایت کی ہے۔
بے ہنگم موسمیاتی تبدیلیاں، کیا ہم ڈوب جائیں گے؟
سندھ حکومت کا سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں کم عمری کی شادیوں کی تحقیقات کا حکم
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے محکمہ موسمیات اور پی ڈی ایم اے کی سائکلون الرٹ تمام صوبائی محکموں بالخصوص انتظامیہ اور بلدیاتی اداروں کو مزید متحرک رہنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔
خیبر پختونخواہ میں 12 اموات
خیبر پختونخوا کے ضلع دیر بالا میں مسلسل اور شدید بارش کے باعث لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں 12 افراد دب کر ہلاک ہو گئے۔
ریسکیو حکام کے مطابق لینڈ سلائڈنگ کے نتیجے میں مٹی کا تودہ ایک گھر پر گرا جس سے مکان کی عمارت مکمل طور پر منہدم ہو گئی اور مکان میں موجود بارہ افراد دب گئے۔
ریسکیو حکام نے مقامی لوگوں کی مدد سے سرچ آپریشن شروع کیا اور مٹی کے نیچے سے بارہ لاشیں نکالیں۔ ہلاک ہونے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
دریں اثنا بھارتی ریاست گجرات میں حکام نے بتایا کہ بارش سے اب تک کم از کم اٹھائیس افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ جب کہ ایک لاکھ اسی ہزار لوگوں گو محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا ہے۔
ج ا ⁄ ص ز ( روئٹرز، اے پی)