1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سائنسشمالی امریکہ

چاند پر واپسی، ناسا کا سب سے طاقت ور راکٹ روانہ

16 نومبر 2022

مختلف تکنیکی مسائل اور خراب موسم کی وجہ سے متعدد مرتبہ لانچ میں تاخیر کا شکار ناسا کا آج تک کی تاریخ کا سب سے طاقت ور راکٹ بالآخر چاند کی جانب روانہ ہو گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/4JbTl
Neuseeland | Blood Moon | Mondfinsternis
تصویر: Sanka Vidanagama/NurPhoto/picture alliance

ناسا کا یہ 32 منزلہ اسپیس لانچ سسٹم نامی راکٹ آرٹیمیس مشن کا حصہ ہے۔ اس مشن کے ذریعے انسان کو دوبارہ چاند پر پہنچایا جانا ہے۔ یہ راکٹ کیپ کنیورل سے مقامی وقت کے مطابق رات ایک بج کر سنتالیس منٹ پر روانہ ہوا۔ ناسا کے مطابق اس موقع پر پندرہ ہزار شائقین موجود تھے، جنہوں نے راکٹ کی روانگی پر زبردست جشن منایا۔

امریکہ پھر سے چاند پر کیوں جانا چاہتا ہے؟

ناسا: ہفتے کے روز آرٹیمس یکم کے دوسرے لانچ کی کوشش

کئی ارب ڈالر مالیت کا یہ راکٹ گزشتہ دس ہفتوں سے مختلف تکنیکی مسائل اور بحراوقیانوس میں پیدا ہونے والے پے در پے سمندری طوفانوں کی وجہ سے لانچ میں تاخیر کا شکار تھا۔

چار پر واپسی

پچاس برس قبل چاند کے لیے ناسا کے اپالو مشن کے بعد آرٹمیمس مشن اس جہت میں پہلا ٹھوس قدم ہے۔ ناسا کے اس مشن کی لانچ ڈائریکٹر چارلی بلیک ویل تھامسن نے اپالو مشن کے بعد پیدا ہونے والی پوری نسل کے حوالے سے کہا کہ یہ مشن آپ سب کے لیے لیے ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ مشن امریکا کو دوبارہ چاند اور مریخ کی جانب لوٹانے کے لیے پہلا قدم ہے۔

ابھی امتحان باقی ہے

آرٹیمس مشن چاند کے مدار میں چکر لگانے کے بعد دوبارہ زمین واپس پہنچے گا۔ اس کا یہ تمام سفر پچیس دنوں پر محیط ہو گا۔ اس آزمائشی پرواز کے بعد چاند کے لیے انسان بردار مشن کی راہ ہم وار ہو جائے گی۔ امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا کو امید ہے کہ وہ چاند پر ایک خلائی اڈا قائم کر لے گا، جو آئندہ دہائی میں انسانوں کومریخ پہنچانے کے لیے ایک کلیدی کردار کا حامل ہو گا۔

ع ت، ش ر (اے ایف پی، روئٹرز)