پاکستان میں سرمایہ کاری کو ترجیح دیں گے، سعودی عرب
6 مئی 2024سعودی وزیر سرمایہ کاری ابراہیم بن یوسف المبارک نے کہا کہ سعودی سرمایہ کار پاکستان کی معیشت، جغرافیائی حیثیت، قدرتی وسائل اور صلاحیتوں پر بھرپور اعتماد کرتے ہیں اور سعودی حکومت اور کمپنیوں کے لیے پاکستان سرمایہ کاری کے لیے ایک ترجیحی ملک ہے۔
انہوں نے کہا، "ہمارے لیے کمرشل سرمایہ کاری بہت اہم طریقہ کار ہے۔ ہمارے ساتھ پاکستان آنے والی کمپنیز کامیابی کا ٹریک ریکارڈ رکھتی ہیں جس کی وجہ سے وہ آپ کے ساتھ اپنے تجربات شیئر کر سکتی ہیں جس سے آپ کے کاروبار مزید بہتر ہو سکتا ہے۔"
سعودی عرب کی پاکستان کو مزید سرمایہ کاری کی یقین دہانی
شہباز شریف اور محمد بن سلمان میں کیا باتیں ہوئیں؟
ابراہیم المبارک کی قیادت میں انفارمیشن ٹیکنالوجی، میرین، کان کنی، تیل اور گیس، ادویات سازی اور ایوی ایشن وغیرہ کی 30 سے زائد سعودی کمپنیوں کے سرمایہ کاروں کا 50 رکنی وفد اتوار کو پاکستان پہنچا تھا۔ سعودی وفد کے اسلام آباد پہنچنے پر پاکستان کے وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان اور وزیر پیٹرولیم مصدق ملک نے ان کا استقبال کیا۔
پاکستان کی وزارت کامرس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق تین روزہ سعودی دورہ کا مقصد پاکستان میں کاروبار کے مختلف مواقع پر دونوں ممالک کے سرمایہ کاروں کی آپس میں ایک دوسرے سے تجارتی تعلقات کو مزید فروغ دینا ہے۔
اب سعودی نائب وزیر دفاع پاکستان میں
پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری دہشت گردوں کے نشانے پر
سعودی وفد ملک کے عملاً حکمراں ولی عہد محمد بن سلمان کی خصوصی ہدایات پر پاکستان کا دورہ کر رہا ہے۔اس سے قبل وزیر اعظم شہباز شریف نے ریاض میں گزشتہ ماہ کے اواخر میں ورلڈ اکنامک فورم کی میٹنگ میں شرکت کے دوران محمد بن سلمان سے بھی ملاقات کی تھی۔
پاکستان اب ترقی کے لیے عملی اقدامات کر رہا ہے، وفاقی وزیر خزانہ
پاکستان کے وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اب ترقی کے لی عملی اقدامات کر رہا ہے۔ ہمیں اپنے ٹیکس بیس کو بڑھانا ہوگا۔ توانائی کے مسائل کو حل کرنا ہوگا۔
انہوں نے دعویٰ کیا، "بہترین معاشی پالیسیوں کی وجہ سے ملک میں استحکام آیا ہے، ملک میں زرمبادلہ کے ذخائر میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے، ہم بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے کوشاں ہیں۔ دس ماہ سے پاکستان کی کرنسی میں استحکام ہے۔"
پاکستان کے وفاقی وزیر کا کہنا تھا، "ہم نجکاری کا ایجنڈا تیزی سے مکمل کر لیں گے اور امید ہے کہ جون کے آخر یا جولائی تک ہم اس کام کے حتمی مرحلے میں ہوں گے۔"
پاکستان سعودی عرب تجارتی تعلقات
رواں مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دو طرفہ تجارت 2.4بلین ڈالر ریکارڈ کی گئی۔ جس میں پاکستانی برآمدات 262.58 ملین ڈالر اور سعودی عرب کی برآمدات 2.219 بلین ڈالر تھیں۔
پاکستان اور سعودی عرب باہمی تجارت اور سرمایہ کاری کے معاہدوں کو بڑھانے کے لیے حالیہ ہفتوں میں ایک دوسرے کے ساتھ مل کر تیزی سے کام کررہے ہیں۔ ولی عہد محمد بن سلمان نے بھی پانچ بلین ڈالر کے سرمایہ کاری کے پیکج کو تیز کرنے کے لیے سعودی عرب کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
دونوں ملکوں کے درمیان مضبوط تجارتی، دفاعی اور ثقافتی تعلقات ہیں۔ سعودی عرب میں 2.7 ملین سے زیادہ پاکستانی تارکین وطن رہتے ہیں، جو نقدی کی کمی کا شکار پاکستان کو ترسیلات زر کا ایک بڑا ذریعہ ہیں۔ سعودی عرب ماضی میں اکثر پاکستان کی مدد کرتا رہا ہے۔
ج ا /ر ب (خبر رساں ادارے)