وسطی اور مشرقی یورپ میں تباہ کن سیلاب
16 ستمبر 2024وسطی اور مشرقی یورپ میں شدید سیلاب کے نتیجے میں رومانیہ میں کم از کم چھ افراد، پولینڈ میں پانچ جبکہ جمہوریہ چیک اور آسٹریا میں ایک ایک شخص کی موت ہوگئی۔ اس کے علاوہ کئی افراد لاپتہ ہیں۔ اب تک کی تفصیلات مندرجہ ذیل ہیں۔
پولینڈ میں ڈرامائی صورت حال
حکام کے مطابق جنوب مغربی پولینڈ میں ہلاکتوں کی تعداد ایک سے بڑھ کر پانچ تک پہنچ گئی۔ ہلاک ہونے والوں میں ایک سرجن بھی شامل ہے، جو ہسپتال سے ڈیوٹی ختم کر کے واپس لوٹ رہا تھا۔ اس سے قبل دو خواتین اور دو مردوں کی لاشیں دو دیہی علاقوں سے ملی تھیں۔
ماہرین پولینڈ کے شہر اوپول میں سیلاب کے خطرے سے خبردار کر رہے ہیں۔ اس شہر کی آبادی تقریباً ایک لاکھ تیس ہزار ہے، اور یہاں دریائے اوڈر بلند سطح پر پہنچ گیا ہے۔ اس کے علاوہ وروسلو شہر میں بھی سیلاب کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
وزیر اعظم ڈونلڈ ٹسک نے سیلاب زدگان کی مالی اور دیگر امداد میں تیزی لانے کے لیے خصوصی اقدامات پر غور کرنے کے لیے ہنگامی حکومتی اجلاس بلایا ہے۔
جمہوریہ چیک میں ریکارڈ بارشیں
جمہوریہ چیک میں شدید سیلاب کے دوران اب تک کم از کم ایک شخص کی موت کی تصدیق ہوئی ہے۔ چیک پولیس کے صدر مارٹن وونڈراسیک نے پبلک ریڈیو کو بتایا کہ متاثرہ خاتون دریائے کراسورا میں ڈوب گئی۔
حکام نے کئی دیگر افراد کے لاپتہ ہونے کی بھی اطلاع دی ہے، جن میں تین کے بارے میں خیال ہے کہ وہ جیسینک قصبے کے قریب ایک کار میں بہہ گئے تھے۔ وزیر اعظم پیٹر فیالا نے اس صورتحال کو صدی میں ایک بار آنے والا سیلاب قرار دیا ہے۔
آسٹریا میں مزید بارشوں پیش گوئی
ویک اینڈ پر سیلاب کے بعد آسٹریا میں مزید موسلادھار بارشوں کی توقع کی جارہی ہے۔ ایک ریاستی اہلکار نے بتایا کہ منگل تک زیریں آسٹریا کی متاثرہ ترین ریاست میں 60 لیٹر تک بارش کی پیش گوئی ہے۔ لوئر آسٹریا کی گورنر یوہانا میکل لائٹنر نے کہا کہ یہ )سیلاب( ختم نہیں ہوا، یہ )صورتحال( نازک اور ڈرامائی ہے۔
عوامی نشریاتی ادارے ORF کے مطابق ملک کے دیگر حصوں میں اس سے بھی زیادہ شدید بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ اگرچہ دارالحکومت ویانا میں پانی کی سطح کم ہو گئی ہے، لیکن شہر کی زیر زمین لائنوں سمیت پبلک ٹرانسپورٹ میں زبردست خلل پڑ گیا ہے۔ ملک کے جنوب اور مغرب سے ویانا تک ٹرین کے رابطے بھی منقطع ہوچکے ہیں۔
رومانیہ میں سیلاب سے ہزاروں فارم متاثر
رومانیہ میں بارشوں کا سلسلہ کم ہونے کے باوجود ملک کے کچھ حصوں میں اب بھی سیلاب کی وارننگ جاری کی گئی ہے۔
ملک کے مشرقی علاقے خاص طور پر گلاٹی، واسلوئی اور ایاسی سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔ وہاں تقریباً 6000 فارم ہاؤسز ڈوب گئے، جس سے تقریباً 300 افراد نقل مکانی پر مجبور ہو گئے۔
رومانیہ میں سیلاب کے سبب کم از کم چھ افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر معمر افراد ہیں۔ اطلاعات کے مطابق پانی کی مسلسل بڑھتی ہوئی سطح نے ملک کے زیادہ تر دور دراز دیہات کو نشانہ بنایا ہے۔
ہنگری بھی خطرے کا شکار
آسٹریا، جمہوریہ چیک، پولینڈ اور رومانیہ میں تباہی کے بعد سیلاب سلوواکیہ اور ہنگری کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔ اس خطے میں جمعرات سے ریکارڈ بارشیں ہو رہی ہیں۔
ہنگری میں بڈاپسٹ کے میئر نے رہائشیوں کو خبردار کیا ہے کہ دارالحکومت میں ایک دہائی میں سب سے بڑا سیلاب آنے کی توقع ہے، جس کے ساتھ ہی دریائے ڈینیوب کا پانی منگل کی صبح تک شہر کے زیریں علاقوں میں داخل ہوسکتا ہے۔ حکام کے مطابق پانی کو روکنے کے لیے شہر کے مختلف حصوں میں دس لاکھ ریت کے تھیلے استعمال کیے جائیں گے اور رہائشیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اضافی احتیاط کریں۔
ع آ / ا ب ا (اے پی، ڈی پی اے، روئٹرز، اے ایف پی)