1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

وسطی اور مشرقی یورپ میں تباہ کن سیلاب

16 ستمبر 2024

آسٹریا، پولینڈ، جمہوریہ چیک اور رومانیہ کے کئی حصے گزشتہ ہفتے کے اواخر سے تیز ہواؤں اور غیر معمولی طور پر شدید بارشوں کی زد میں ہیں۔ ان یورپی ملکوں میں کم از کم ایک درجن سے زائد افراد ہلاک ہوگئے۔

https://p.dw.com/p/4kfhc
چیک  جمہوریہ میں سیلابی صورتحال
مشرقی اور وسطی یورپی ممالک میں سیلابی صورتحالتصویر: Gabriel Kuchta//Getty Images

وسطی اور مشرقی یورپ میں  شدید سیلاب کے نتیجے میں رومانیہ میں کم از کم چھ افراد، پولینڈ میں پانچ جبکہ جمہوریہ چیک اور آسٹریا میں ایک ایک شخص کی موت ہوگئی۔ اس کے علاوہ کئی افراد لاپتہ ہیں۔ اب تک کی تفصیلات مندرجہ ذیل ہیں۔

پولینڈ میں ڈرامائی صورت حال

حکام کے مطابق جنوب مغربی پولینڈ میں ہلاکتوں کی تعداد ایک سے بڑھ کر پانچ تک پہنچ گئی۔ ہلاک ہونے والوں میں ایک سرجن بھی شامل ہے، جو ہسپتال سے ڈیوٹی ختم کر کے واپس لوٹ رہا تھا۔ اس سے قبل دو خواتین اور دو مردوں کی لاشیں دو دیہی علاقوں سے ملی تھیں۔

پولینڈ میں سیلاب
پولینڈ کا جنوبی شہر گوخوازی سیلابی پانی کی زد میںتصویر: Sergei Gapon/AFP/Getty Images

ماہرین پولینڈ کے شہر اوپول میں سیلاب کے خطرے سے خبردار کر رہے ہیں۔ اس شہر کی آبادی تقریباً ایک لاکھ تیس ہزار ہے، اور یہاں دریائے اوڈر بلند سطح پر پہنچ گیا ہے۔ اس کے علاوہ وروسلو شہر میں بھی سیلاب کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

وزیر اعظم ڈونلڈ ٹسک نے سیلاب زدگان کی مالی اور دیگر امداد میں تیزی لانے کے لیے خصوصی اقدامات پر غور کرنے کے لیے ہنگامی حکومتی اجلاس بلایا ہے۔

جمہوریہ چیک میں ریکارڈ بارشیں

جمہوریہ چیک میں شدید سیلاب کے دوران اب تک کم از کم ایک شخص کی موت کی تصدیق ہوئی ہے۔ چیک پولیس کے صدر مارٹن وونڈراسیک نے پبلک ریڈیو کو بتایا کہ متاثرہ خاتون دریائے کراسورا میں ڈوب گئی۔

جمہوریہ چیک کے شہر جیسینک میں سیلاب
جمہوریہ چیک کے شہر جیسینک میں سیلاب کا منظرتصویر: Gabriel Kuchta/Getty Images

حکام نے کئی دیگر افراد کے لاپتہ ہونے کی بھی اطلاع دی ہے، جن میں تین کے بارے میں خیال ہے کہ وہ جیسینک قصبے کے قریب ایک کار میں بہہ گئے تھے۔  وزیر اعظم پیٹر فیالا نے اس صورتحال کو صدی میں ایک بار آنے والا سیلاب قرار دیا ہے۔

آسٹریا میں مزید بارشوں پیش گوئی

ویک اینڈ پر سیلاب کے بعد آسٹریا میں مزید موسلادھار بارشوں کی توقع کی جارہی ہے۔ ایک ریاستی اہلکار نے بتایا کہ منگل تک زیریں آسٹریا کی متاثرہ ترین ریاست میں 60 لیٹر تک بارش کی پیش گوئی ہے۔  لوئر آسٹریا کی گورنر یوہانا میکل لائٹنر نے کہا کہ یہ )سیلاب( ختم نہیں ہوا، یہ )صورتحال( نازک اور ڈرامائی ہے۔

آسٹریا میں شدید بارشیں
آسٹریا میں شدید بارشیںتصویر: Wolfgang Simlinger/IMAGO

عوامی نشریاتی ادارے ORF کے مطابق ملک کے دیگر حصوں میں اس سے بھی زیادہ شدید بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ اگرچہ دارالحکومت ویانا میں پانی کی سطح کم ہو گئی ہے، لیکن شہر کی زیر زمین لائنوں سمیت پبلک ٹرانسپورٹ میں زبردست خلل پڑ گیا ہے۔ ملک کے جنوب اور مغرب سے ویانا تک ٹرین کے رابطے بھی منقطع ہوچکے ہیں۔

رومانیہ میں سیلاب سے ہزاروں فارم متاثر

رومانیہ میں بارشوں کا سلسلہ کم ہونے کے باوجود ملک کے کچھ حصوں میں اب بھی  سیلاب کی وارننگ  جاری کی گئی ہے۔

رومانیہ میں شہری سیلابی پانی نکالتے ہوئے
رومانیہ میں شہری سیلابی پانی نکالتے ہوئےتصویر: Andreea Campeanu/REUTERS

ملک کے مشرقی علاقے خاص طور پر گلاٹی، واسلوئی اور ایاسی سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔ وہاں تقریباً 6000 فارم ہاؤسز ڈوب گئے، جس سے تقریباً 300 افراد نقل مکانی پر مجبور ہو گئے۔

رومانیہ میں سیلاب کے سبب کم از کم چھ افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں زیادہ تر معمر افراد ہیں۔ اطلاعات کے مطابق پانی کی مسلسل بڑھتی ہوئی سطح نے ملک کے زیادہ تر دور دراز دیہات کو نشانہ بنایا ہے۔

ہنگری بھی خطرے کا شکار

آسٹریا، جمہوریہ چیک، پولینڈ اور رومانیہ میں تباہی کے بعد سیلاب سلوواکیہ اور ہنگری  کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔ اس خطے میں جمعرات سے ریکارڈ بارشیں ہو رہی ہیں۔

ہنگری میں بڈاپسٹ کے میئر نے رہائشیوں کو خبردار کیا ہے کہ دارالحکومت میں ایک دہائی میں سب سے بڑا سیلاب آنے کی توقع ہے، جس کے ساتھ ہی دریائے ڈینیوب کا پانی منگل کی صبح تک شہر کے زیریں علاقوں میں داخل ہوسکتا ہے۔ حکام کے مطابق پانی کو روکنے کے لیے شہر کے مختلف حصوں میں دس لاکھ ریت کے تھیلے استعمال کیے جائیں گے اور رہائشیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اضافی احتیاط کریں۔

ع آ / ا ب ا (اے پی، ڈی پی اے، روئٹرز، اے ایف پی)