1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عدالت نے پولیس کو عمران خان کو گرفتار کرنے سے روک دیا

25 اگست 2022

ایک پاکستانی عدالت نے دہشت گردی کے ایک مقدمے میں سابق وزیراعظم عمران خان کی ضمانت میں توسیع کا حکم دیا ہے۔ عدالتی حکم کے مطابق رواں ماہ کے اختتام تک عمران خان کو گرفتار نہیں کیا جا سکتا۔

https://p.dw.com/p/4G1kZ
Pakistan | Imran Khan | ehemaliger Premierminister
تصویر: Rahmat Gul/AP Photo/picture alliance

گزشتہ ہفتے ایک تقریر میں عمران خان نے چند پولیس اہلکاروں اور ایک خاتون جج کے حوالے سے سخت الفاظ کا استعمال کیا تھا، جس پر ان کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ قائم کیا گیا تھا۔ جمعرات کے روز عمران خان عدالت میں پیش ہوئے جب کہ ایسے موقع پر عدالت نے ان کی قبل از گرفتاری ضمانت میں یکم ستمبر تک توسیع کر دی۔

پی ٹی آئی زیر عتاب: پاکستان میں بڑھتا ہوا سیاسی عدم استحکام

پاکستان: سیاسی و اقتصادی مسائل کے سائے میں جشن آزادی

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق اس عدالتی فیصلے سے عمران کے حامیوں اور پولیس کے درمیان پرتشدد جھڑپوں کے خدشات ٹل گئے ہیں۔ اس پیشی کے موقع پر بھی عمران خان کے ہمراہ ان کے حامیوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ یہ بات اہم ہے کہ رواں برس اپریل میں عدم اعتماد میں ناکامی کے بعد عمران خان کو وزارت عظمیٰ چھوڑنا پڑی تھی، تاہم وہ نئے انتخابات کے مطالبے کے ساتھ متعدد مرتبہ عوامی طاقت کا اظہار کر چکے ہیں۔ دوسری جانب پاکستانی حکومت کا کہنا ہے کہ عام انتخابات اگلے برس مقررہ مدت پر ہی ہوں گے۔

جمعرات کو عمران خان نے عدالت کے باہر صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ انہوں نے کسی کو کبھی نہیں دھمکایا۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کے خلاف دہشت گردی کے مقدمے کے محرکات 'سیاسی‘ ہیں۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف ان کی بڑھتی مقبولیت سے خائف ہیں۔

عدالت میں عمران خان کے وکیل بابر اعوان کا موقف تھا کہ عمران خان پر دہشت گردی کا مقدمہ اصل میں 'انتقامی‘ ہے۔

عدالتی پیشی کے بعد عمران خان ایک اور عدالت میں بھی پیش ہوئے۔ رواں ہفتے عمران خان کے خلاف دارالحکومت اسلام آباد میں سیاسی اجتماعات پر پابندی کی خلاف ورزی کا ایک مقدمہ بھی قائم کیا گیا ہے۔ اس مقدمے میں بھی انہیں سات ستمبر تک ضمانت دے دی گئی ہے۔

ع ت، ع ا (اے پی)