1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستافریقہ

سوڈانی فوج عبداللہ حمدوک کی بحالی پر تیار

21 نومبر 2021

سوڈانی فوج اقتدار سے ہٹائے گئے وزیر اعظم عبداللہ حمدوک کی بحالی پر متفق ہو گئی ہے۔ فوجی اور سول رہنماؤں کے مطابق اس حوالے سے سیاسی جماعتوں اور فوج کے درمیان ایک معاہدہ طے پایا ہے۔

https://p.dw.com/p/43JGr
سوڈانی وزیراعظم عبداللہ حمدوکتصویر: AFP

خبر رساں ادارے روئٹرز نے ملک کی اہم سیاسی جماعت کے سربراہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ سوڈانی فوج وزیر اعظم عبداللہ حمدوک کی بحالی پر تیار ہو گئی ہے۔ اس حوالے سے فوج اور سیاسی جماعتوں کے درمیان ایک معاہدہ طے پایا ہے جس کے مطابق25 اکتوبر کو فوجی بغاوت کے بعدسے گرفتار کیے گئے حکومتی اہلکاروں اور سیاستدانوں کو بھی رہا کر دیا جائے گا۔ یہ پیشرفت فوجی بغاوت کے بعد سے سوڈان میں جاری تشدد کے سلسلے کو روکنے کی کاوشوں کا حصہ ہے۔

حکام کے مطابق اس معاہدے کے لیے اقوام متحدہ، امریکا اور دیگر ممالک نے انتہائی اہم کردار ادا کیا ہے۔ سوڈان میں فوجی بغاوت کو بین الاقوامی سطح پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا تھا۔

وزیر اعظم عبداللہ حمدوک سے قریبی تعلق رکھنے والے ایک ذریعے نے روئٹرز کو بتایا کہ انہوں نے فوج کے ساتھ شراکت اقتدار پر مبنی اس معاہدے کو تسلیم کر لیا ہے۔ قبل ازیں انہوں نے فوج کے ساتھ کسی قسم کی بات چیت سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ملک میں مظاہروں کا سلسلہ جاری رکھا جائے۔

Sudan Unruhen Proteste
سوڈانی فوج اور سیاسی جماعتوں کے درمیان معاہدے کی خبروں کے باوجود ہزاروں سوڈانی شہریوں نے خرطوم میں صدارتی محل کی طرف مارچ کیا۔تصویر: AFP

عبداللہ حمدوک کی نظر بندی ختم

آج اتوار 21 نومبر کو سامنے آنے والی اس پیشرفت کے بعد سوڈانی فوج نے وزیر اعظم عبداللہ حمدوک کی گھر پر نظر بندی کو ختم کر دیا ہے اور ان کے گھر کے باہر تعینات سکیورٹی فورسز کو ہٹا لیا گیا ہے۔ 25 اکتوبر کو فوجی بغاوت کے بعد عبداللہ حمدوک کی کابینہ کا خاتمہ کر کے متعدد حکومتی اور سیاسی رہنماؤں کو گرفتار کر لیا گیا تھا اور وزیر اعظم کو ان کے گھر پر نظر بند کر دیا تھا۔

ہزاروں افراد کا صدارتی محل کی طرف مارچ

سوڈانی فوج اور سیاسی جماعتوں کے درمیان معاہدے کی خبروں کے باوجود ہزاروں سوڈانی شہریوں نے خرطوم میں صدارتی محل کی طرف مارچ کیا۔ یہ مظاہرین فوجی سربراہ عبدالفتح البرہان کو ہٹانے کا مطالبہ کر رہے تھے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سوڈانی سکیورٹی فورسز نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال کیا۔ 25 اکتوبر کے بعد سے ملک میں شروع ہونے والے پرتشدد مظاہروں میں کم از کم 40 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

ا ب ا/ک م (روئٹرز، اے ایف پی)