1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستجرمنی

روس جرمنی میں سائبر حملوں سے باز رہے، برلن حکومت

6 ستمبر 2021

برلن حکومت نے روس کو متنبہ کیا ہے کہ وہ جرمنی میں سائبر حملوں سے باز رہے۔ یہ انتباہ کئی جرمن سیاست دانوں کے ذاتی کمپیو‍‍‍‍‍‍ٹر ڈیٹا پر کیے گئے سائبر حملوں کے تناظر میں کیا گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/3zyvZ
Israel I Technologieunternehmen Cellebrite
تصویر: Jack Guez/AFP/Getty Images

جرمن سکیورٹی حکام نے ملکی پارلیمنٹ کو مطلع کیا تھا کہ رواں برس کم از کم تین مرتبہ اراکینِ پارلیمان کے کمپیوٹر ڈیٹا کو غیر ملکی سکیورٹی ایجنسیوں کی طرف سے سائبر حملوں کا سامنا رہا۔ حال ہی میں ایسے ایک حملے میں برلن میں وفاقی مخلوط حکومت میں شامل سیاسی جماعتوں کے کئی اراکین کے پرسنل ڈیٹا کو ہدف بنانے کی کوشش کی گئی۔

جرمنی میں عام انتخابات کتنے محفوظ ہیں؟

جرمن سکیورٹی ایجنسیوں کے مطابق حالیہ سائبر حملوں کے متاثرین میرکل حکومت میں شامل سیاسی جماعتوں کے مختلف اراکین تھے۔

Symbolbild VW Hacker
جرمنی میں کیے گئے حالیہ سائبر حملوں کے متاثرین میرکل حکومت میں شامل سیاسی جماعتوں کے مختلف اراکین تھےتصویر: Oliver Berg/dpa/picture alliance

ان سیاست دانوں میں چانسلر میرکل کی کرسچن ڈیموکریٹک یونین (سی ڈی یو) اور اس کی صوبے باویریا پر میں برسوں سے حکومت کرنے والی ہم خیال قدامت پسند پارٹی کرسچن سوشل یونین (سی ایس یو) کے ساتھ ساتھ سوشل ڈیموکریٹک پارٹی (ایس پی ڈی) کے اراکین شامل ہیں۔

برلن حکومت کے ترجمان کے مطابق گزشتہ ہفتے کے دوران جرمن وزارت خارجہ بھی اس مناسبت سے اپنا موقف واضح کر چکی ہے۔

جرمن سائبر سکیورٹی ماہرین کا انتباہ

ان سائبر حملوں کے تناظر میں جرمن سائبر سکیورٹی کے حکام متنبہ کر چکے ہیں کہ غیر ملکی خفیہ ایجنسیاں اپنے ایسے حملوں سے اراکینِ پارلیمنٹ کے ذاتی کوائف اور دیگر معلومات حاصل کر کے شائع کر سکتی اور ان اراکین کی ذاتی معلومات کے ذریعے جھوٹی خبریں پھیلانے کا سلسلہ بھی شروع کر سکتی ہیں۔

’روسی‘ ہیکر گروپ کی طرف سے ستّر ملین ڈالر تاوان کا مطالبہ

جرمن حکام کا یہ بھی کہنا ہے کہ بعض ہیکرز اراکینِ پارلیمنٹ کی ای میلز کو بھی نشانہ بنانے کو کوشش میں ہیں۔ جب ان ہیکرز کو ٹریک کیا گیا، تو ان کا تعلق ایک روسی گروپ 'گھوسٹ رائٹر‘ سے جا ملا۔

گھوسٹ رائٹر

جرمن وزارتِ خارجہ کی خاتون ترجمان آندریا زاسے (Andrea Sasse) کا کہنا ہے کہ ہیکرز کا گروپ 'گھوسٹ رائٹر‘ روایتی انداز میں سائبر حملوں کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے غلط معلومات پھیلانے کا مرتکب بھی ہوا ہے۔

DW Shift Sendung - Computercode über einem Portrait von Vladimir Putin
جرمنی پر سائبر حملے کرنے والوں کو جب ٹریک کیا گیا، تو ہیکرز کا تعلق ایک روسی گروپ 'گھوسٹ رائٹر‘ سے جا ملاتصویر: picture-alliance/NurPhoto/J. Arriens

ترجمان کے مطابق ہیکنگ اور سائبر حملوں کا موجودہ سلسلہ یقینی طور پر چھبیس ستمبر کے قومی پارلیمانی انتخابات کو متاثر کرنے کی ایک کوشش کے طور پر جاری ہے۔ ان کے مطابق ہیکرز وفاقی اور صوبائی اراکین پارلیمنٹ کے ذاتی کوائف چوری کرنے کی کوشش میں ہیں۔

روسی ہیکرز گروپ نے امریکی سروسز کو نشانہ بنایا: امریکا

جرمن حکومت کا کہنا ہے کہ وہ  مصدقہ اطلاعات کی روشنی میں اب 'گھوسٹ رائٹر‘ گروپ کو روسی ریاست کے ساتھ جوڑ کر دیکھ سکتی ہے۔ آندریا زاسے نے واضح کیا کہ ہیکرز کے اس گروپ کی سرگرمیوں ناقابل قبول ہیں اور یہ جرمن جمہوری عمل کے لیے خطرناک ہو سکتی ہیں۔ انہوں نے روسی حکومت سے مطالبہ کیا کہ ایسی سرگرمیاں فوری اور لازمی طور پر ختم کی جائیں۔

ع ح / م م (ڈی پی اے، اے پی)