خبر رساں ادارے ڈی پی اے نے سترہ اکتوبر بروز منگل بتایا ہے کہ بھارت اور روس کی تینوں مسلح افواج کی مشترکہ مشقیں دونوں ممالک کے مابین زیادہ بہتر رابطہ کاری میں مدد فراہم کریں گے۔
دونوں ممالک کی تاریخ میں ایسا پہلی مرتبہ ہو رہا ہے کہ مشترکہ طور پر بری، بحری اور فضائی فوجی مشقوں میں شرکت کر رہے ہیں۔ یہ امر اہم ہے کہ دونوں ممالک کی بحری افواج سالانہ مشترکہ فوجی مشقیں کرتی رہتی ہیں۔
سب سے بڑی بھارتی امریکی بحری جنگی مشقوں میں جاپان بھی شامل
بھارت کے ساتھ کشیدگی، پاکستانی فوج کی سرحد کے قریب مشقیں
روس اور پاکستان کے درمیان جنگی مشقیں
بھارتی وزارت دفاع نے بتایا ہے کہ ’اندرا-2017‘ نامی یہ مشقیں روس کے مشرقی ملٹری ڈسٹرکٹ میں منعقد کی جائیں گی تاہم اس بیان میں اس عسکری مہم کے درست مقام کے بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔
بیان کے مطابق سن دو ہزار سترہ ایک اہم سنگ میل ثابت ہو گا کیونکہ دونوں ممالک کی افواج کے مابین ہونے والی عسکری مشقوں کی نوعیت بدل دی گئی ہے۔
بھارتی فوج کے اعلیٰ اہلکار ستیش دوآ نے ان مشترکہ فوجی مشقوں کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح دونوں ممالک کی افواج کو موقع ملے گا کہ وہ انسداد دہشت گردی کی خاطر کثیر الاقوامی ماحول میں کام کر سکیں۔
بتایا گیا ہے کہ ان مشقوں میں بھارت کے 380 فوجی شریک ہوں گے۔ ان میں سے 80 کا تعلق فضائیہ سے ہو گا۔ دوسری طرف ان مشقوں میں روس کے ایک ہزار فوجی شریک ہوں گے۔
روسی اور بھارتی افواج کی مشترکہ مشقیں ایک ایسے وقت پر ہو رہی ہیں، جب بھارت کی چین اور پاکستان سے ملحقہ سرحدوں پر کشیدگی دیکھی جا رہی ہے۔ اسی طرح جنوبی ایشیا میں چین کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ پر بھارت تحفظات کا شکار بھی ہے۔
سوویت دور میں بھارت اور روس کے تعلقات انتہائی قریبی تصور کیے جاتے تھے۔ اس کے علاوہ ان دونوں ممالک کے مابین دفاع کے شعبے میں بھی تعاون پایا جاتا ہے۔ روس بھارت کو دفاعی آلات فراہم کرنے والا ایک بڑا ملک بھی ہے۔
-
کس ملک کے پاس کتنے ایٹم بم؟
روس
اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ (سِپری) کے مطابق جوہری ہتھیاروں کی تعداد کے معاملے میں روس سب سے آگے ہے۔ سابق سوویت یونین نے اپنی طرف سے پہلی بار ایٹمی دھماکا سن 1949ء میں کیا تھا۔ سابق سوویت یونین کی جانشین ریاست روس کے پاس اس وقت آٹھ ہزار جوہری ہتھیار موجود ہیں۔
-
کس ملک کے پاس کتنے ایٹم بم؟
امریکا
سن 1945 میں پہلی بار جوہری تجربے کے کچھ ہی عرصے بعد امریکا نے جاپانی شہروں ہیروشیما اور ناگاساکی پر ایٹمی حملے کیے تھے۔ سِپری کے مطابق امریکا کے پاس آج بھی 7300 ایٹم بم ہیں۔
-
کس ملک کے پاس کتنے ایٹم بم؟
فرانس
یورپ میں سب سے زیادہ جوہری ہتھیار فرانس کے پاس ہیں۔ ان کی تعداد 300 بتائی جاتی ہے۔ فرانس نے 1960ء میں ایٹم بم بنانے کی ٹیکنالوجی حاصل کی تھی۔
-
کس ملک کے پاس کتنے ایٹم بم؟
چین
ایشیا کی اقتصادی سپر پاور اور دنیا کی سب سے بڑی بری فوج والے ملک چین کی حقیقی فوجی طاقت کے بارے میں بہت واضح معلومات نہیں ہیں۔ اندازہ ہے کہ چین کے پاس 250 ایٹم بم ہیں۔ چین نے سن 1964ء میں اپنا پہلا جوہری تجربہ کیا تھا۔
-
کس ملک کے پاس کتنے ایٹم بم؟
برطانیہ
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن برطانیہ نے اپنا پہلا ایٹمی تجربہ سن 1952ء میں کیا تھا۔ امریکا کے قریبی اتحادی ملک برطانیہ کے پاس 225 جوہری ہتھیار ہیں۔
-
کس ملک کے پاس کتنے ایٹم بم؟
پاکستان
پاکستان کے پاس ایک سو سے ایک سو بیس کے درمیان جوہری ہتھیار موجود ہیں۔ سن 1998ء میں ایٹم بم تیار کرنے کے بعد سے بھارت اور پاکستان کے درمیان کوئی جنگ نہیں ہوئی۔ پاکستان اور بھارت ماضی میں تین جنگیں لڑ چکے ہیں اور اسلام آباد حکومت کے مطابق اس کا جوہری پروگرام صرف دفاعی مقاصد کے لیے ہے۔ تاہم ماہرین کو خدشہ ہے کہ اگر اب ان ہمسایہ ممالک کے مابین کوئی جنگ ہوئی تو وہ جوہری جنگ میں بھی بدل سکتی ہے۔
-
کس ملک کے پاس کتنے ایٹم بم؟
بھارت
سن 1974ء میں پہلی بار اور 1998ء میں دوسری بار ایٹمی ٹیسٹ کرنے والے ملک بھارت کے پاس نوے سے ایک سو دس تک ایٹم بم موجود ہیں۔ چین اور پاکستان کے ساتھ سرحدی تنازعات کے باوجود بھارت نے وعدہ کیا ہے کہ وہ اپنی طرف سے پہلے کوئی جوہری حملہ نہیں کرے گا۔
-
کس ملک کے پاس کتنے ایٹم بم؟
اسرائیل
سن 1948ء سے 1973ء تک تین بار عرب ممالک سے جنگ لڑ چکنے والے ملک اسرائیل کے پاس قریب 80 جوہری ہتھیار موجود ہیں۔ اسرائیلی ایٹمی پروگرام کے بارے میں بہت ہی کم معلومات دستیاب ہیں۔
-
کس ملک کے پاس کتنے ایٹم بم؟
شمالی کوریا
ایک اندازے کے مطابق شمالی کوریا کم از کم بھی چھ جوہری ہتھیاروں کا مالک ہے۔ شمالی کوریا کا اصل تنازعہ جنوبی کوریا سے ہے تاہم اس کے جوہری پروگرام پر مغربی ممالک کو بھی خدشات لاحق ہیں۔ اقوام متحدہ کی طرف سے عائد کردہ پابندیوں کے باوجود اس کمیونسٹ ریاست نے سن 2006ء میں ایک جوہری تجربہ کیا تھا۔
مصنف: عاطف بلوچ / اونکار سنگھ جنوٹی