1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہجرمنی

جرمنی: شراب کے اشتہارات کے خلاف قوانین سخت بنانے کا منصوبہ

23 ستمبر 2023

جرمن حکومت ملکی نوجوانوں کی حفاظت کے لیے شراب کی تشہیر پر مزید وسیع پابندیاں عائد کرنے کی ضرورت ہے۔ جرمن حکومت والدین کی موجودگی میں 14 برس کی عمر میں شراب نوشی کی اجازت بھی ختم کرنا چاہتی ہے۔

https://p.dw.com/p/4WZ3u
میونخ میں اکتوبر فیسٹیول کا منظر
جرمنی: شراب کے اشتہارات کے خلاف قوانین سخت بنانے کا منصوبہتصویر: Andreas Gebert/dpa/picture alliance

جرمن حکومت کے کمشنر برائے انسداد منشیات اور لت بُرخارڈ بلینرٹ کے مطابق شراب کی تشہر کے حوالے سے مزید پابندیوں کی ضرورت ہے۔ ان کا جرمن نیوز ایجنسی ڈی پی اے سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، '' ہمیں شراب اور تمباکو نوشی کے موجودہ پھیلاؤ کو روکنے کے لیے بہت زیادہ سخت اور بہت واضح رہنما اصولوں کی ضرورت ہے۔  مثال کے طور اشتہارات پر سخت پابندیوں کی ضرورت ہے۔‘‘

ان کا کہنا تھا کہ جرمنی شراب کی فروخت اور اشتہارات سے نمٹنے میں بہت سست ہے۔ بُرخارڈ بلینرٹ کے بقول یورپی یونین کا رکن ملک آئرلینڈ  سن 2026 میں لیبلز پر انتباہی پیغامات لکھنا چاہتا ہے اور یہ درست سمت کی جانب ایک قدم ہے۔

میونخ میں اکتوبر فیسٹیول کا آغاز
جرمنی: شراب کے اشتہارات کے خلاف قوانین سخت بنانے کا منصوبہتصویر: Michael Probst/AP/picture alliance

کمزور دل جنسی فعل بھی کمزور کر دیتا ہے

ان کا مزید کہنا تھا، ''ممکنہ خطرات اور صحت کے مسائل کے بارے میں معلومات یقینی طور پر نہ صرف آئرش بلکہ جرمن عوام کو آگاہ کرنے کا بھی ایک اچھا طریقہ ہے۔ یہ بتایا جانا چاہیے کہ شراب کی تھوڑی سی مقدار بھی کتنی غیر صحت بخش ہے۔‘‘

شراب کی تشہیر ہر اس جگہ پر بند ہونی چاہیے، جہاں یہ خطرہ ہو کہ بچے اور نوجوان اس کا شکار ہو سکتے ہیں۔ کمشنر کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا، ٹیلی وژن اور ریڈیو پر رات گیارہ بجے تک ایسے اشتہارات پر پابندی ہونا چاہیے۔

بُرخارڈ بلینرٹ کے مطابق وہ قانون سازی  اور ایسے سخت ضوابط کو آگے بڑھانے کے لیے وزیر برائے خاندانی امور لیزا پاؤز اور وزیر برائے زراعت چیم اوزدیمیر کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔

وہ یہ بھی چاہتے ہیں کہ شراب کی خریداری کے لیے عمر کی موجودہ 16 سال کی حد کو بڑھا دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ والدین کی موجودگی میں 14 برس کی عمر میں شراب نوشی کی اجازت بھی ختم ہونا چاہیے۔

ا ا / ش ر (ڈی پی اے)

شراب نوشی اب مزید نہیں، خواتین کے لیے ایک مشکل فیصلہ