بھارت جنگ کے بیج بو رہا ہے، ترجمان پاکستان آرمی
خبر ایجنسی روئٹرز کی رپورٹوں کے مطابق پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے سربراہ میجر جنرل آصف غفور نے آج بدھ چار ستمبر کو سرکاری ٹیلی وژن سے براہ راست نشر کی گئی ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے جموں کشمیر کی متنازعہ اور منقسم ریاست کے اپنے زیر انتظام حصے میں گزشتہ ماہ سے جو اقدامات کیے ہیں، انہوں نے علاقائی امن و سلامتی کے لیے شدید خطرات کھڑے کر دیے ہیں۔
پاکستان آرمی کے ترجمان کے طور پر میجر جنرل آصف غفور نے کہا، ''(بھارت کے زیر انتظام) کشمیر کی صورت حال خطے کے لیے ایک بڑا خطرہ بن چکی ہے اور اس کا سبب یہ ہے کہ کشمیر میں نئی دہلی کی طرف سے جو کچھ کیا جا رہا ہے، وہ جنگ کے بیج بونا ہے۔‘‘
آئی ایس پی آر کے سربراہ نے مزید کہا، ''ہم اس تنازعے کو کسی ایسی سطح تک لے کر نہیں جانا چاہتے، جہاں علاقائی اور عالمی امن خطرات کا شکار ہو جائے۔‘‘
میجر جنرل آصف غفور نے یہ بات نئی دہلی میں وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کے ان حالیہ اقدامات کے پس منظر میں کہی، جن کا سلسلہ پانچ اگست کو شروع ہوا تھا۔ اس روز مودی حکومت نے اعلان کر دیا تھا کہ بھارت کے زیر انتظام جموں کشمیر کی ملکی آئین کے تحت خصوصی حیثیت ختم کر دی جائے گی۔
اس کے علاوہ دونوں حریف ہمسایہ ممالک میں منقسم ریاست جموں کشمیر کے بھارت کے زیر انتظام حصے کو مزید دو حصوں میں تقسیم کر دیا جائے گا۔ ان میں سے ایک حصہ لداخ ہو گا اور دوسرا جموں کشمیر اور ان دونوں حصوں کی حیثیت آئندہ بھارت کے یونین علاقوں کی ہو گی۔
پانچ اگست کے اپنے اعلان سے قبل مودی حکومت نے جموں کشمیر میں اپنے ہزارہا اضافی سکیورٹی دستے بھی تعینات کر دیے تھے۔ اس کے علاوہ اسی دن سے کشمیر میں ایک مسلسل سکیورٹی لاک ڈاؤن کی حالت ہے اور وادی کے باقی ماندہ دنیا سے مواصلاتی رابطے بھی تقریباﹰ پوری طرح منقطع ہیں۔
پاکستان نے مودی حکومت کے اس اقدام کی بھرپور مذمت کی تھی اور اس کے خلاف اسلام آباد سفارتی سطح پر بڑی سرگرمی سے دنیا کی توجہ اس طرف دلوانے کی کوشش بھی کر رہا ہے۔
پاکستانی فوج کے ترجمان نے آج بھارت کی طرف سے 'جنگ کے بیج بوئے جانے‘ کے حوالے سے جو بات کہی، اس کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ انہوں نے یہ بات چھ ستمبر کو ہر سال منائے جانے والے پاکستان کے یوم دفاع سے صرف دو روز قبل کہی۔
م م / ع ا / روئٹرز