ایران نے قومی ترانے کی توہین پر طالبان سفیر کو طلب کر لیا
21 ستمبر 2024ایران نے ایک طالبان سفارتکار کی جانب سے ایرانی قومی ترانے کی مبینہ توہین پر بطور اجتجاج تہران میں افغان سفارتخانے کے قائم مقام سربراہ کو طلب کر لیا۔ ایران میں کسی طالبان اہلکار کی طرف سے سفارتی آداب کی خلاف ورزی کا یہ واقعہ پاکستان میں اسی طرح کے ایک واقعے کے چند دن بعد پیش آیا ہے۔ تہران میں اسلامی اتحاد کے موضوع پر ہونے والی کانفرنس میں اس واقعے کے بعد افغان مندوب نے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ طالبان کی جانب سے عوامی سطح پر موسیقی پر پابندی ہے اور اسی وجہ سے ہی وہ ایرانی ترانے کے دوران کھڑے نہیں ہوئے۔
ایرانی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس ''غیر روایتی اور ناقابل قبول اقدام‘‘ کے بعد ''سخت احتجاج‘‘ درج کرایا گیا ہے۔ وزارت خارجہ نے اسلامی اتحاد کانفرنس میں کابل کے نمائندے پر ''اسلامی جمہوریہ کے قومی ترانے کی بے عزتی‘‘ کا الزام لگایا۔ وزارت خارجہ نے''اس اقدام کی مذمت کی، جو سفارتی آداب کے منافی تھا۔‘‘
خیال رہے کہ کانفرنس کے دوران جب ایران کا قومی ترانہ بجایا گیا تو افغانستان کےنمائندے بیٹھا رہے، یہ بالکل اسی طرح کا ایک واقعہ تھا، جو پاکستان کے شہر پشاور میں ایک تقریب کے دوران پیش آیا تھا، جس میں افغان سفارت کار ہی شامل تھے۔ ایرانی وزارت خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے، ''مہمان کی طرف سے میزبان ملک کی علامتوں کا احترام کرنے کی واضح ضرورت کے علاوہ ممالک کے قومی ترانے کا احترام کرنا بین الاقوامی طور پر ایک تسلیم شدہ رویہ ہے۔‘‘ دوسری جانب پاکستانی حکام نے بتایا کہ اسلام آباد نے منگل کو افغانستان کے قائم مقام قونصل جنرل اور ایک اور اہلکار کی جانب سے پشاور میں ایک تقریب میں ملکی ''قومی ترانے کی بے عزتی‘‘ پر افغان ناظم الامور کو طلب کیا تھا۔ پاکستانی میڈیا نے افغانستان کے قونصل خانے کے ترجمان کے حوالے سے کہا کہ اہلکار موسیقی کی وجہ سے پاکستانی قومی ترانے کے دوران کھڑے نہیں ہوئے تھے اور اس کا مطلب کسی کی بے عزتی نہیں تھی۔
افغان ترجمان کے حوالے سے بتایا گیا، ''چونکہ ترانے میں موسیقی تھی اسی لیے قونصل جنرل اور ایک دوسرے سفارتی اہلکار کھڑے نہیں ہوئے۔ ہم نے موسیقی کی وجہ سے اپنے قومی ترانے پر پابندی لگا دی ہے۔‘‘ جمعہ کو تہران میں کانفرنس کے لیے افغان اہلکار نے ایک ویڈیو پوسٹ کرتے ہوئے معافی مانگی، جس میں کہاگیا تھا کہ ان کا مطلب کسی کی بے توقیری کرنا نہیں تھا لیکن ترانے کے دوران بیٹھے رہنے ان کا رواج ہے۔
ش ر⁄ ع ت (اے ایف پی)