1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

بچوں کے سستے کپڑوں کے بہانے خواتین کو قتل کرنے والا جوڑا

9 اکتوبر 2018

میکسیکو میں ایک جوڑے کو بچوں کے اسٹرالر میں انسانی جسم کے مختلف حصے رکھنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ دوران تفتیش اس جوڑے نے کم از کم بیس افراد کو قتل کرنے کا اعتراف بھی کیا۔

https://p.dw.com/p/36E1s
Mexiko Kriminalität Zerstörung von Handfeuerwaffen
تصویر: picture-alliance/dpa/R. De Jesus

مقامی پولیس کے بقول مرد خوآن کارلوس ’این‘ نے تفتیش کاروں کو بتایا کہ اس نے اور اس کی بیوی پیٹریشا ’این‘  لوگوں اور خاص طور پر نوجوان ماؤں کو ورغلا کر اپنے ساتھ لے جاتے تھے اور انہیں قتل کر دیتے تھے۔ کارلوس کے مطابق، ’’ہم ان سے کہتے تھے کہ ہمارے پاس بچوں کے کم قیمت کپڑے ہیں اور ہم انہیں یہ کپڑے دینے کا یقین دلاتے تھے‘‘۔

تفتیش کار آلیخاندرو گومیز نے بتایا کہ اس شخص نے کچھ خواتین کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے اور بعد ازاں انہیں قتل کر کے ان کے اعضاء فروخت کرنے کا بھی اعتراف کیا ہے۔ اس جوڑے نے یہ بھی بتایا کہ اس نے ایک خاتون کو قتل کرنے کے بعد اس کا دو ماہ کا بچہ ایک جوڑے کو فروخت کر دیا تھا۔ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے بچے کو بازیاب کراتے ہوئے اُسے خریدنے والے جوڑے کو حراست میں لے لیا۔

گومیز نے مزید کہا کہ دفتر استغاثہ اب یہ تعین کرنے کی کوشش کر رہا ہے کہ کیا اس جوڑے نے واقعی بیس افراد کو قتل کیا ہے، یا یہ نفسیاتی مسائل کا شکار ہے، اور یا پھر یہ دونوں سلسلہ وار قاتل ہیں، ’’مرد نے بڑے فخر سے ان افراد کو قتل کرنے کا ذکر کیا اور اس دوران اس نے اپنی والدہ اور اپنی سابقہ دوست پر اپنی ناراضی کا بھی اظہار کیا۔‘‘

پولیس نے مزید بتایا کہ ایک ٹیلیفون کال کے ذریعے شک پیدا ہوا تھا کہ اس جوڑے کا لاپتہ ہونے والی تین خواتین سے کوئی تعلق تھا، جس کے بعد ان کی نگرانی شروع کی گئی تھی۔ اس دوران پولیس نے دو مختلف مکانات سے انسانی جسم کی باقیات بھی برآمد کی ہیں۔

’ریپ، غیرت کے نام پر قتل ختم کیا جائے‘