یورپی یونین کےخارجہ امور کے مندوب اعلیٰ کا دورہء پاکستان
21 جولائی 2009سولانا کے ساتھ ملاقات میں پاکستانی وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے یورپی یونین پر زور دیا کہ وہ طالبان کی قوت ختم کرنے کے سلسلے میں پاکستان کو فوری طور پر ہتھیار اور عسکری تربیت کی سہولتیں فراہم کرے۔ وزیراعظم کے دفتر کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق پاکستان نے دہشت گردی پر قابو پانے کے سلسلے میں یورپی یونین پرجدید اسلحہ نظام فراہم کئے جانے کے لئے زور دیا ہے۔
سولانا نے ایک ایسے وقت میں، جب پاکستانی حکومت مالاکنڈ اور سوات سے آئے ہوئے تقریباً دو ملین پناہ گزینوں کی دوبارہ ان کے گھروں کو واپسی کے مسئلے سے نمٹنے میں مصروف ہے، پاکستان کو یورپی یونین کی مکمل تائید و حمایت کا یقین دلایا۔
اِس سے پہلے سولانا نے ایک کیمپ کا بھی دورہ کیا اور پناہ گزینوں کی واپسی کے لئے اسلام آباد حکومت کی کوششوں کو سراہا۔ سولانا نے کہا: ’’مَیں یہ دیکھ کر بے حد متاثر ہوا ہوں کہ کیسے اِس پیچیدہ کارروائی کو احسن طریقے سے نمٹایا جا رہا ہے۔‘‘
سولانا نے مزید کہا کہ یورپی یونین نے پاکستان کو اب تک 150ملین یورو سے زیادہ کی رقم فراہم کی ہے اور آئندہ بھی امداد کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔
پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے یورپی یونین پر زور دیا کہ وہ دہشت گردی سے متاثرہ ممالک کو اپنی منڈیوں تک رسائی کے زیادہ مواقع فراہم کرے۔ قریشی کے مطابق پاکستان سن 2001ء کے اواخر میں دہشت گردی کے خلاف شروع ہونے والی جنگ میں اب تک 35 ارب یورو کا نقصان اٹھا چکا ہے۔ قریشی نے کہا کہ پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان تجارت کا موجودہ حجم دَس ارب ڈالر ہے اور پاکستان کی خواہش ہے کہ اُسے آسان شرائط کے ساتھ یورپی منڈی تک رسائی کے مواقع فراہم کئے جائیں۔
جون میں پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان منعقد ہونے والی اپنی نوعیت کی پہلی سربراہ کانفرنس میں یونین کے نمائندوں نے پاکستانی صدر آصف علی زرداری کو یقین دلایا تھا کہ یونین پاکستان کے ساتھ تجارت کو مزید فروغ دینے کے امکانات پر سنجیدگی سے غور کرے گی۔ اسلام آباد میں صدر زرداری اور وزیر اعظم گیلانی کے ساتھ ملاقاتوں کے بعد آج منگل سے سولانا افغانستان کا دورہ کر رہے ہیں۔
رپورٹ : امجد علی
ادارت : مقبول ملک