گلالائی اسمعٰیل اور صبا اسمعٰیل کے لیے شیراک ایوارڈ
26 نومبر 2016ثقافتی امور کی سابق فرانسیسی وزیر کرسٹین البانیل نے گلالائی اسمعٰیل اور صبا اسمعٰیل کو شیراک ایوارڈ دیا۔ ایوارڈ وصول کرنے کے بعد گلالائی اسمعیل نے کہا کہ ان کی این جی نوجوان خواتین کے تعاون کے ساتھ کامیابی کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے،’’ہم خاص طور پر تنازعات کا شکار علاقوں میں خواتین کے حقوق اور انہیں با اختیار کرنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں اور بہت سی خواتین اپنی زندگیوں میں معیاری تبدیلیاں لانے میں کامیاب ہوئی ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی یہ سرگرمیاں خطرے سے خالی نہیں ہیں،’’ آپ جب نظام کو تبدیل کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو اُن لوگوں کی جانب سے مزاحمت کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جو پرانے سسٹم سے مستفید ہو رہے ہوتے ہیں۔ ایسے لوگ آپ کو نقصان بھی پہنچانا چاہتے ہیں۔ یہ لوگ آپ کے خلاف جھوٹی افواہیں پھیلاتے ہیں اور آپ کو دبانے کوشش کرتے ہیں۔ یہ اس وقت تک ڈراتے دھمکاتے ہیں، جب تک آپ خاموش نہ ہو جائیں۔‘‘
یہ تقریب پیرس کے کوآئی برینلی میوزیم میں منعقد ہوئی۔ اسی میوزیم میں شیراک فاؤنڈیش کا قیام عمل میں آیا تھا۔ یہ ایوارڈ 2008ء سے سالانہ بنیادوں شیراک فاؤنڈیشن کی جانب سے دیا جاتا ہے۔ یہ ادارہ سابق فرانسیسی صدر ژاک شیراک کی جانب سے قائم کیا گیا ہے، جو 1995ء سے لے کر 2007ء تک دو مرتبہ فرانس کے سربراہ مملکت رہے تھے۔ شیراک فاؤنڈیش نے نو جون 2008ء کو باقاعدہ اپنی سرگرمیوں کا آغاز کیا تھا۔ یہ ادارہ پانچ مختلف منصوبوں یعنی تنازعات کی روک تھام، پانی اور حفظان صحت کی سہولیات تک رسائی، معیاری ادویات کی فراہمی، قدرتی وسائل تک رسائی اور ثقافتی تنوع کا تحفظ پر عمل کرتے ہوئے امن کے لیے کوشاں ہے۔
گلالائی اسمعیل اور صبا اسمعیل کی ’اویئر گرلز‘ نامی غیر سرکاری تنظیم لڑکیوں میں آگاہی، امن اور عدم تشدد کے رویے کے فروغ کے لیے کام کرتی ہیں۔ اویئر گرلز 2002ء میں قائم ہوئی تھی اور اس کا مقصد خواتین اور خاص طور پر نوجوانوں لڑکیوں میں قائدانہ صلاحیتوں کو اجاگر کرنا ہے تاکہ وہ دیگر خواتین کو بااختیار بناتے ہوئے امن کے قیام کے لیے کام کریں۔ پیرس میں ہونے والی اس تقریب میں فرانسیسی صدر فرانسوا اولانڈ، پیرس میں پاکستانی سفیر معین الحق کے علاوہ سماجی شعبے کے معروف شخصیات نے بھی شرکت کی۔