پشاور میں خودکش دھماکہ، کم از کم 16 افراد ہلاک
19 نومبر 2009جمعرات کی صبح پیش آنے والا یہ واقعہ پشاور میں گزشتہ دوہفتوں کے دوران پیش آنے والا چھٹا بڑا واقعہ ہے۔ سرکاری اہلکار صاحبزادہ انیس کے مطابق سیکیورٹی اہلکار عدالت کے دروازے پر اس حملہ آور کی تلاشی لینے میں مصروف تھے، جب اس نے خود کو دھماکہ خیز مواد سے اڑا دیا۔ پشاور میں گزشتہ دو ہفتوں کے دوران یک بعد دیگرے پیش آنے والے ان واقعات میں ہلاک ہونے والوں کی مجموعی تعداد 80 ہو چکی ہے۔
یہ واقعہ پشاور کی مصروف سڑک خیبر روڈ پر قائم عدالت کی عمارت کے مرکزی دروازے پر پیش آیا۔ دھماکے کے سبب آس پاس موجود گاڑیوں کو بھی شدید نقصان پہنچا اور متعدد گاڑیوں میں آگ بھڑک اٹھی۔
لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے ڈپٹی میڈیکل سپریٹنڈنٹ ڈاکٹر صاحب گل نے خبر رساں ادارے AP کو بتایا کہ اب تک 16 افراد کی لاشیں ہسپتال پہنچائی گئی ہیں جبکہ اس واقعے میں زخمی ہونے والے 26 افراد کو ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ مقامی حکام کے مطابق ہلاک ہونے والوں مین کم از کم تین پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔
بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق اس حملے میں تقریبا آٹھ کلوگرام دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا۔جنوبی وزیرستان میں عسکریت پسندوں کے خلاف جاری فوجی کارروائی کے بعد سے پشاور مسلسل دہشت گردانہ حملوں کی لپیٹ میں ہے۔ اسی سڑک پر گزشتہ جمعے کو ہونے والے بم دھماکے میں بھی 15 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
رپورٹ : خبر رساں ادارے
ادارت : عاطف توقیر