پاکستان کو دہشت گردی کا ایکسپورٹر کہنا افسوسناک ہے، پاکستان
25 ستمبر 2016پاکستان نے بھارتی وزیراعظم کی جانب سے اُڑی سیکٹر پر بھارتی فوج کے ایک بریگیڈ کے مرکز پر حملے کے تناظر میں دیے گئے بیان کو مسترد کر دیا ہے۔ پاکستانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک بات ہے کہ بھارتی قیادت ایک منظم منصوبے کے تحت اشتعال انگیز بیانات میں پاکستان کو بدنام کرنے کی کوششوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ ذکریا نے مزید کہا کہ انتہائی اعلیٰ سیاسی سطح پر ایسا رویہ یقینی طور پر افسوسناک امر ہے۔
نفیس ذکریا نے بھارت کے زیر کنٹرول کشمیر میں سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں کو بھی افسوسناک قرار دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بین الاقوامی برادری کو ان پرتشدد اقدامات اور انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزیوں کا نوٹس لینا چاہیے۔ ذکریا کے مطابق بھارت اپنے سرکاری اداروں کے توسط سے پاکستان میں دہشت گردانہ کارروائیوں کو فروغ دینے کا عمل جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے بھارتی نیوی کے حاضر سروس افسر کلبھوشن یادو کی گرفتاری اور اعترافی بیان کا بھی حوالہ دیا۔ ذکریا کے مطابق اِس بھارتی افسر کا بیان ثابت کرتا ہے کہ بھارت بلوچستان سمیت پاکستان کے دوسرے حصوں میں دہشت گردانہ کارروائیوں میں شریک ہے۔
تقریباﹰ ایک ہفتہ قبل بھارت کے زیر انتظام کشمیر کے مقام اڑی میں بھارتی فوج کے بڑے مرکز پر حملے کے بعد وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے پہلے بیان میں پاکستان کو دہشت گردوں کا محفوظ گڑھ اور دہشت گردی کو دنیا کے مختلف حصوں میں ایکسپورٹ کرنے والا ملک قرار دیا۔ مودی کے مطابق جہاں کہیں دہشت گردی کا کوئی واقعہ رونما ہوتا ہے تو تفصیل دیکھنے پر معلوم ہوتا ہے کہ دہشت گرد نے تربیت اِس ملک سے حاصل کر رکھی ہے۔ مودی نے جنوبی بھارتی ریاست کیرالا میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔
اسی تقریر میں انہوں نے پاکستانی عوام کہ مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں نے آزادی ایک وقت میں حاصل کی تھی لیکن آج بھارت دنیا بھر میں سافٹ ویئر برآمد کر رہا ہے اور اُن کے لیڈر دہشت گرد روانہ کر رہے ہیں۔ مودی نے یہ بھی کہا کہ سفارتی کوششوں سے عالمی سطح پر پاکستان کو تنہا کرنے کی کوشش بھی کی جائے گی۔
اڑی فوجی مرکز پر حملے کے حوالے سے بھارتی فوج نے عسکریت پسند گروپ جیشن محمد پر الزام لگایا ہے کہ وہ اِس حملے میں ملوث ہے۔ رواں برس جنوری میں بھارتی ایئر فورس کے پٹھان کوٹ بیس پر حملے کا الزام بھی اسی عسکریت پسند گروپ پر عائد کیا گیا تھا۔