پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی راہ نما سینیٹر صفدر عباسی کا انٹرویُو
13 مئی 2008اشتہار
دونوں سیاسی جماعتوں نے اعلان مری کی روشنی میں حکومت کے عمل کو آگے بڑھایا مگر گزشتہ سال تین نومبر کو معزول کیئے جانے والے ججوں کی بحالی میں پیش رفت نہیں ہو سکی۔ حالانکہ اِس سلسلے میں دونوں جماعتوں کی اعلیٰ قیادت بات چیت کے عمل میں پہلے دُبئی اور پھر لندن میں مصروف رہی مگر سب بے نتیجہ رہا۔ اب مسلم لیگ نُون مرکز میں حکومت سے علیحدہ ہو چکی ہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کو کئی خدشات نے گھیر رکھا ہے کہ وہ صدر مشرف کے اشارے پر چل رہی ہے، ججوں کی بحالی کے حوالے سے سنجیدہ نہیں ہے اور اب سابق حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ قاف کے ساتھ مل کر نیا حکومتی اتحاد بنانے والی ہے۔ اِن خدشات کے تناظر میں جب عابد حسین نے پیپلز پارٹی کے سینئر راہ نما اور سنٹرل ایکزیکٹو کمیٹی کے رُکن سینیٹر صفدر عباسی سے بات کی تو اُنہوں نے ڈوئچے ویلے کو بتایا: