پاکستان نے افغان سرحد سے فوجی یونٹ بھارتی سرحد پر منتقل کئے: امریکہ
6 مارچ 2009صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے پینٹاگان کے پریس سیکریٹری جیف موریل نے جمعرات کو کہا کہ پاکستان کے اس خطے میں جاری آپریشنز کے مؤثر ہونے کے حوالے سے دیکھا جائے تو کچھ شعبوں میں پیشرفت ہوئی ہے جبکہ دیگر میں صورتحال اور زیادہ خراب ہو گئی ہے۔
امریکہ کے خیال میں دہشت گرد تنظیم القاعدہ اپنی کھوئی ہوئی طاقت کو پاک افغان سرحدی علاقے میں پھر سے مجتمع کر رہی ہے۔ موریل نے کہا کہ امریکہ پاکستان کو عسکریت پسندوں کے خلاف مقابلے کے لئے امداد فراہم کرنے کو تیار ہے لیکن محض ایک ایسے انداز میں، جو اسلام آباد حکومت کے لئے قابل قبول ہو۔
واشنگٹن میں صحافیوں سے باتیں کرتے ہوئے موریل نے ان خیالات کا اظہار پاکستان سے گئے ہوئے اُس اعلیٰ سطحی وفد کے دَورہء واشنگٹن کے بعد کیا، جس میں پاکستانی فوج کے سریراہ جنرل اشفاق کیانی بھی شامل تھے۔
موریل کے مطابق جنرل اشفاق کیانی کے اِن خیالات پر امریکی نمائندوں بالخصوص امریکی وزیر دفاع نے اطمینان کا اظہار کیا کہ اُن کے علاقے میں موجود عسکریت پسند جتنا زیادہ پاکستان کے لئے خطرہ ہیں، اتنا ہی امریکہ کے لئے بھی ہیں۔
پاکستان امریکہ کی جانب سے بغیر پائلٹ کے جہازوں سے اپنی سرزمین پر کئے جانے والے حملوں پر سخت ناراض ہے تاہم وہ نہ صرف اِن حملوں کو رُکوانے میں کامیاب نہیں ہو سکا بلکہ اُس کی یہ کوششیں بھی بارآور ثابت نہیں ہوئیں کہ امریکہ ڈرونز کا نظام پاکستانی حکام کی نگرانی میں دے دے۔