پاکستان میں ایوان بالا کے انتخابات
4 مارچ 2009 صوبہ سرحد کی دو ٹیکنوکریٹ اور دو خواتین نشستوں پر آٹھ امیدوار مد مقابل ہیں۔ صوبے میں عوامی نیشنل پارٹی، پیپلزپارٹی اور جمیعت علمائے اسلام کے مابین معاہدے کے تحت جنرل نشستوں پر سات امیدوار پہلے ہی بلا مقابلہ منتخب ہوچکے ہیں۔ سرحد اسمبلی میں 124 ارکان اسمبلی ووٹ ڈال رہے ہیں۔
سینٹ میں صوبہ بلوچستان کی گیارہ نشستوں پر 37 امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہورہا ہے۔ سات جنرل نشستوں کے لیے 20، خواتین کی دو مخصوص نشستوں کے لئے 10 جبکہ علما اور ٹیکنوکریٹس کی دو نشستوں پرسات امیدوار مد مقابل ہیں۔
فاٹا میں چار سینیٹرز کے انتخاب کے لئے 34 امیدوار کے مابین مقابلہ ہو رہا ہے ہیں۔
اسلام آباد سے مسلم لیگ (ق) کی طاہرہ لطیف کے دستبرار ہونے کے بعد خواتین کی مخصوص نشست پر پیپلز پارٹی کی سیدہ اقبال بلا مقابلہ کامیاب ہو گئی ہیں۔
الیکشن کمیشن کے مطابق پولنگ صبح نو بجے سے شام چار بجے تک کسی وقفے کے بغیر جاری رہے گی۔ نتائج کا اعلان پانچ مارچ کو جاری کیا جائے گا۔ سینیٹ کے انتخاب میں جنرل نشست کے لئے سفید، خواتین کی نشست کے لئے گلابی اور ٹیکنوکریٹ کی نشست کے لئے سبز بیلٹ پیپرز استعمال کئے جارہے ہیں۔
سینیٹ کی خالی ہونے والی 50 میں سے 31 نشستوں پر امیدوار پہلے ہی بلا مقابلہ منتخب ہو چکے ہیں۔ ان میں سندھ اور پنجاب سے تمام گیارہ گیارہ جبکہ صوبہ سرحد سے عام نشستوں کے سات اور اسلام آباد سے دو امیدوار شامل ہیں۔ فاٹا کی نشستوں کےلئے پولنگ قومی اسمبلی میں جب کہ سرحد اور بلوچستان کی نشستوں کیلئے پولنگ کا عمل مقامی صوبائی اسمبلیوں میں ہو رہا ہے۔