پاکستان ممبئی حملوں سے متعلق مزید سوال نہ اٹھائے: پی چدم برم
2 ستمبر 2009پی چدمبرم منگل کو ایک نیوز کانفرنس کے دوران ممبئی حملوں سے متعلق سوالات کے جواب دے رہے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ برس نومبر کے ممبئی حملوں سے متعلق ایک اور ڈوسیئر پاکستان کے حوالے کیا جاچکا ہے۔ بھارتی وزیر نے الزام عائد کیا کہ پاکستان حملوں کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی میں تاخیر کر رہا ہے۔
بھارتی شہر ممبئی میں گزشتہ برس چھبیس نومبر کو مختلف مقامات پر حملوں میں کم از کم ایک سو ساٹھ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ بھارت نے حملوں کے لئے پاکستان کو ذمہ دار قرار دیا تھا، جس کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات ایک مرتبہ پھر کشیدہ ہو گئے۔
تاہم پاکستان نے ان حملوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے تسلیم کیا تھا کہ ان میں پاکستان کے ریاستی نہیں بلکہ غیرریاستی عناصر ملوث ہیں، جن کے خلاف حکومت کارروائی کرے گی۔ اس حوالے سے نئی دہلی کی جانب سے فراہم کردہ معلومات پر اسلام آباد حکومت نے بعض نکات پر وضاحتیں طلب کیں۔
منگل کی نیوزکانفرنس کے دوران پی چدمبرم کا مزید کہنا تھا کہ وہ پاکستان کے رویے سے مایوس ہیں اور اس کی دو وجوہات ہیں، ایک تو اسلام آباد حکومت کی غیرسنجیدگی اور اس کے علاوہ ’’سرحد پار دہشت گردوں کے ٹھکانے بھی موجود ہیں۔‘‘ چدمبرم نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ ممبئی حملوں کے ذمہ دار پاکستان میں ہی موجود ہیں۔
بھارت نے پاکستان کو ان حملوں سے متعلق ایک ڈوسیئر بائیس اگست کو روانہ کیا تھا۔ نئی دہلی حکام کالعدم پاکستانی تنظیم لشکر طیبہ کے سربراہ حافظ محمد سعید کے خلاف مقدمہ قائم کرنے کے لئے اسلام آباد حکومت پر زور دے رہے ہیں۔ بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ ممبئی حملوں میں حافظ سعید کے ملوث ہونے کے کافی ثبوت موجود ہیں۔
دریں اثناء پاکستان میں ممبئی حملوں کے الزام میں گرفتار پانچ افراد کے خلاف عدالتی کارروائی جاری ہے۔ گزشتہ ہفتے ان کے وکیل صفائی نے بتایا تھا کہ انسدادِ دہشت گردی کی ایک عدالت نے اس حوالے سے مقدمہ ایک ہفتے کے لئے مؤخر کر دیا ہے۔ اس کیس کی اگلی سماعت پانچ ستمبر کو ہوگی۔
رپورٹ: ندیم گِل
ادارت: گوہر نذیر گیلانی