پاکستان: حیدر آباد میں دھماکہ، 18 ہلاک
28 جون 2010حیدرآباد پولیس کے سربراہ فیاض لغاری نے بتایا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ زور دار دھماکہ ایک ٹرک کے اندر ہوا اور اِس کی آواز دور دور تک سنی گئی۔ اُنہوں نے خبر رساں اداروں کو بتایا کہ ابھی وہ یہ نہیں کہہ سکتے کہ آیا یہ دھماکہ کسی بم کے پھٹنے سے ہوا یا اِس کی کوئی اور وجہ تھی۔
حیدرآباد ہی سے البتہ ایک پولیس اہلکار کلیم مغل نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ یہ دھماکہ غالباً ایک گیس سلنڈر کے پھٹنے سے ہوا ہے۔ زیادہ تر رپورٹوں میں یہی کہا جا رہا ہے کہ یہ دھماکہ دہشت گردی کی کوئی کارروائی نہیں بلکہ غالباً ایک حادثہ تھا۔
اِس سے پہلے لیاقت یونیورسٹی ہسپتال کے میڈیکل سپریٹنڈنٹ نواز عباسی نے کہا کہ ہسپتال میں 14 لاشیں لائی گئی ہیں اور زخمیوں کی تعداد کم از کم 30 ہے۔ کئی زخمیوں کی حالت نازُک بتائی جا رہی ہے، جس سے خدشہ ہے کہ مرنے والوں کی تعداد بڑھ بھی سکتی ہے۔ امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کی ایک رپورٹ میں مرنے والوں کی تعداد 18 جبکہ زخمیوں کی 40 بتائی جا رہی ہے۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق اِس دھماکے سے کئی دوکانیں تباہ ہو گئیں اور ایک مسجد کو بھی نقصان پہنچا۔ مقامی ٹیلی وژن چینلز میں دکھایا جا رہا ہے کہ کیسے سینکڑوں لوگ جائے حادثہ پر پہنچ کر ملبے میں سے مرنے اور زخمی ہونے والوں کو نکالنے میں مدد دے رہے ہیں۔ حیدر آباد کراچی سے 160 کلومیٹر شمال کی جانب واقع ہے۔
رپورٹ: امجد علی
ادارت: کشور مصطفےٰ