پاکستان بھی پریمیئر لیگ شروع کرے : شعیب اختر
16 دسمبر 2008منگل کو ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے شعیب اخترکا کہنا تھا کہ پاکستان میں کرکٹ کے کھیل کوتباہی سے بچانے کے لئے ضروری ہے کہ انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کی طرز پر یہاں بھی پروفیشنل لیگ متعارف کرائی جائے۔ غیر ملکی کھلاڑیوں کو پیسے کی ذریعہ پاکستان لایا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ سال رواں میں دہشت گردی اورخود کش بم دھماکوں کی بڑھتی ہوی وارداتوں کے باعث پاکستان کو آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی سے محروم ہونا پڑا جبکہ آسٹریلیا کی ٹیم نے بھی دورہ کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
راولپنڈی ایکسپریس کے نام سے عالمی شہرت رکھنے والے شعیب اختر کا کہنا تھا کہ وہ کئی ایسے اداروں اور امیر ترین افراد سے واقف ہیںجو پاکستان میں ملٹی ملین ٹونٹی20 لیگ جیسے منصوبوں پر سرمایہ کاری کرسکتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں دنیا کے تیز ترین باؤلر نے کہا کہ بھارت اور دیگر کرکٹ ٹیموں کو پاکستان کے وقار کا بھی اسی طرح خیال رکھنا چاہئیے جس طرح بر طانوی ٹیم نے بمبئی کے واقعات کے باوجود بھارت کا دوبارہ دورہ کیا۔
اپنے ذاتی اہداف کے حوالے سے شعیب اختر نے بتایا کہ وہ عالمی کپ2011 تک کھیلنے اور ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں 400 وکٹیں لینے کے خواہش مند ہیں۔
شعیب اختر تنازعات اور مسائل سے بھرے اپنے10 سالہ کیرئیر میں صرف138ون ڈے اور46 ٹیسٹ کھیل کر بالترتیب 219 اور178 وکٹیں لے چکے ہیں۔ ان پر سترلاکھ جرمانے اوردو سالہ پابندی کا ایک مقدمہ اس وقت بھی لاہور ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے۔