1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

پارا چنار، کوئٹہ، کراچی حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد 85 ہو گئی

مقبول ملک اے پی
24 جون 2017

پاکستان میں رمضان کے آخری جمعے کے دن کل تئیس جون کے روز قبائلی علاقے پارا چنار، بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ اور سندھ کے دارالحکومت کراچی میں کیے گئے مختلف دہشت گردانہ حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد بڑھ کر 85 ہو گئی ہے۔

https://p.dw.com/p/2fJHr
پارا چنار میں کل کے دو بم حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد اب پینتالیس ہو گئی ہےتصویر: Getty Images/AFP

شمالی مغربی پاکستان میں صوبے خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور سے ہفتہ چوبیس جون کو ملنے والی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹوں کے مطابق ان حملوں کے بعد شروع میں ہلاکتوں کی تعداد تیس کے قریب تھی، جو بڑی تعداد میں زخمیوں میں سے مزید کئی افراد کی ہلاکت کے بعد بڑھ کر گزشتہ رات ہی چالیس کے قریب ہو گئی تھی۔ یہی تعداد آج ہفتے کے روز مزید اضافے کے بعد اب 85 ہو گئی ہے۔

ایسوسی ایٹڈ پریس نے لکھا ہے کہ ملک کے شمالی مغرب میں پارا چنار کے قبائلی علاقے میں کل ماہِ رمضان کے جمعة الوداع کے روز جو دو بڑے بم دھماکے کیے گئے تھے، صرف ان دو حملوں میں مرنے والوں کی تعداد اب تک 67 ہو چکی ہے۔

پارا چنار میں دو دھماکے، کم از کم 10 ہلاک

یہ عید ہے یا سوگِ محرم؟

پارا چنار میں بم دھماکا، کم از کم چوبیس ہلاک

پارا چنار میں ایک سرکاری اہلکار شاہد خان نے ہفتے کے روز ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ اس علاقے میں کیے گئے بہت طاقت ور بم دھماکوں کے نتیجے میں زخمی ہونے والے 200 سے زائد افراد میں سے قریب 60 کی حالت نازک ہے۔

یہ بم دھماکے اکثریتی طور پر شیعہ مسلم آبادی والے علاقے پارا چنار کی ایک پرہجوم مارکیٹ میں کیے گئے تھے اور ان بم حملوں کے کچھ ہی دیر بعد ان کی ذمے داری سنی اسلام کے نام پر خونریز عسکریت پسندی کرنے والی ممنوعہ فرقہ پرست تنظیم لشکر جھنگوی نے قبول کر لی تھی۔

Pakistan Anschlag in  Parachinar
پارا چنار میں بم حملے ایک پرہجوم مارکیٹ میں کیے گئےتصویر: Getty Images/AFP/Str
Pakistan Anschlag in  Quetta
کوئٹہ میں خود کش کار بم حملہ صوبائی پولیس کے سربراہ کے دفتر کے قریب کیا گیاتصویر: picture alliance/Photoshot

اسی طرح صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں کل جمعے کے روز پولیس کے صوبائی سربراہ کے دفتر کے قریب جو خود کش کار بم حملہ کیا گیا تھا، اس میں مرنے والوں کی تعداد بھی اب مزید اضافے کے بعد کم از کم 14 ہو گئی ہے۔

کوئٹہ میں خودکش کار بم حملہ، کم از کم نو افراد ہلاک

کوئٹہ میں تازہ حملہ، داعش نے ذمہ داری قبول کر لی

سینیٹر عبدالغفور حیدری کے قافلے پر بم حملہ، پچیس افراد ہلاک

کوئٹہ میں اس حملے کی ذمے داری تحریک طالبان پاکستان کے ایک منحرف دھڑے جماعت الاحرار اور پاکستان میں قدم جمانے کی کوششیں کرنے والی شدت پسند تنظیم ’اسلامک اسٹیٹ‘ یا داعش نے علیحدہ علیحدہ قبول کرنے کا اعلان کیا ہے۔

پارا چنار اور کوئٹہ میں کیے گئے ان بم حملوں میں مجموعی طور پر بیسیوں افراد کی ہلاکت کے علاوہ سینکڑوں دیگر زخمی بھی ہو گئے تھے۔

باقی چار ہلاک شدگان وہ پولیس اہلکار تھے، جنہیں جنوبی پاکستان میں ملک کے سب سے زیادہ آبادی والے شہر اور صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں مسلح افراد نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔