نا اہلی فیصلہ اور پاکستان میں عوامی مظاہرے
26 فروری 2009صوبہ پنجاب کے مشرقی شہر لاہور میں احتجاجی مظاہرین نے میاں نواز شریف اور شہباز شریف کے حق میں نعرے لگائے اور سپریم کورٹ کے بدھ کے روز کئے گئے فیصلے کو سیاسی انتقام سے تعبیر کیا۔ لاہور میں تقریباً تین ہزار مظاہرین پر مشتمل ہجوم نے سڑکوں پر نکل کر ٹائر جلائے اور وفاقی حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ عدالت کے ذریعے سیاسی حریفوں کے خلاف فیصلے کروارہی ہے۔
پولیس نے آج صوبائی اسمبلی کے ارد گرد حفاظت کے غیر معمولی انتظامات کررکھے تھے تاکہ مسلم لیگ نواز کے ارکان کو وہاں جانے سے روکا جاسکے۔ مسلم لیگ نواز کے ایک رکن اسمبلی علی اصغر نے کہا کہ عوام کے نمائندوں کو اسمبلی کے اندر جانے سے روکنا جمہوریت کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔
جمعرات کے روز مسلم لیگ نواز کے قائد نواز شریف نے شیخوپورہ میں ایک جلسہ عام سے خطاب کیا اور صدر زرداری کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے اپنی نااہلی سے متعلق فیصلے کو سیاسی انتقام سے تعبیر کیا۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ عوام کی ان کے جلسے میں بڑی تعداد میں موجودگی ایک ریفرینڈم کی حیثیت رکھتی ہے اور عوام جعلی عدلیہ کے فیصلوں کو مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صدر زرداری کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ’’ آصف علی زرداری قوم تمہاری چالاکی کو شمجھ چکی ہے۔‘‘
پاکستانی سپریم کورٹ نے بدھ کو مسلم لیگ ن کے سربراہ نواز شریف اور شہباز شریف کی نااہلیت کے بارے میں لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے دونوں کو نااہل قرار دے دیا تھا۔ اس فیصلے کے بعد دو ماہ کے لئے پنجاب میں گورنر راج بھی نافذ کیا جا چکا ہے۔