ملائیشیا میں خواتین کے لیے خصوصی بسیں
3 دسمبر 2010مسلم اکثریت والے ملک ملائیشیا میں اس سے قبل ملائیشین ریلوے کی جانب سے رواں برس خواتین مسافروں کے لئے ٹرینوں میں گلابی رنگ کے خصوصی ڈبے متعارف کروائے گئے تھے، تاکہ اُنہیں مردوں سے علیحدہ سفر کرنے کی سہولت حاصل ہو سکے۔ اسی تجربے کی مقبولیت کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ خواتین کے لئے بسوں کے سفر کوسہل بنایا جائے ۔
خواتین کو یہ سہولت فراہم کرنے والی سرکاری بس کمپنی RapidKL نے یہ بسیں ملائیشیا کے دارالحکومت کے سات مختلف روٹس پر مصروف اوقاتِ کار کے دوران چلانی شروع کی ہیں۔ اس بس کمپنی کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر محمد حسین کا کہنا ہے کہ ان بسوں کو چلانے کا فیصلہ خواتین مسافروں کی طرف سے شکایات کے مدنظر کیا گیا جس میں انہوں نے پیک آورز یا مصروف اوقاتِ کار میں مردوں کے ساتھ سفر کرنے کے تجربے کو پریشان کن قرار دیا تھا۔ تاہم اس کمپنی نے یہ نہیں بتایا کہ آیا خواتین نے مردوں کی جانب سے جنسی طور ہر ہراساں کئے جانے کی شکایات بھی کی تھیں یا نہیں۔
ان تجربات کی کامیابی کے بعد اب ملائیشیا کی ایک شمالی ریاست بھی ایک ایسے منصوبے پر غور کررہی ہے کہ وہ صرف خواتین ،خاص طور مشرق وسطٰی سے تعلق رکھنے والی سیاح خواتین کے لئے چھ تفریحی مقامات پر آبشاریں بنائی جائیں، جہاں یہ خواتین اطمینان سے لطف اندوز ہو سکیں۔ اسی طرح ملائیشیا کی ہی ایک اور شمالی ریاست نے یہ قانون پاس کیا ہے کہ مردوں اور خواتین کے لئے دکانوں میں الگ الگ قطاریں بنائی جائیں ۔
واضح رہے کہ ملائیشیا کی کُل 28 ملین آبادی میں سے 60 فیصد مسلمانوں پر مشتمل ہے جبکہ اقلیتوں میں نسلی طور پر چینی اور بھارتی نژاد افراد شامل ہیں۔
رپورٹ: عنبرین فاطمہ
ادارت : افسر اعوان