1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مالی میں جرمن ہیلی کاپٹر تباہ، تحقیقات شروع

27 جولائی 2017

جرمن ماہرین نے افریقی ملک مالی میں ہیلی کاپٹر کے حادثے وجوہات جاننے کی خاطر تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ بدھ کو رونما ہونے والے اس حادثے کے نتیجے میں اس ہیلی کاپٹر میں سوار دو جرمن فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔

https://p.dw.com/p/2hEZy
Kampfhubschrauber Tiger - Truppenübungsplatz in Munster
تصویر: picture alliance/dpa/M. Gambarini

خبر رساں ادارے اے پی نے جرمن فوج کے نائب چیف آف اسٹاف وائس ایڈمرل یوآخم روہلے کے حوالے سے بتایا ہے کہ بدھ کے دن مالی کے گوا ریجن میں ٹائیگر ہیلی کاپٹر کے اس حادثے کے بعد اس ساخت کے تمام ہیلی کاپٹرز کی پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب تک اس حادثے کی مفصل رپورٹ سامنے نہیں آ جاتی اور یہ واضح نہیں ہو جاتا کہ یہ ہیلی کاپٹر پرواز کے لیے محفوظ ہیں، تب تک اس ساخت کے تمام ہیلی کاپٹرز گراؤنڈڈ ہی رہیں گے۔

الشباب کے حملے میں افریقی مشن کے پچاس فوجی ہلاک

مالی کی فوج کے لیے یورپی تربیتی مشن کا آغاز

مالی کے شہر گاؤ پر انتہا پسندوں کا حملہ: فرانس کے لیے نئی پریشانی

یوآخم روہلے نے بتایا ہے کہ حادثے سے قبل ہیلی کاپٹر سے کوئی سگنل نہیں دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس ہیلی کاپٹر کے کریش ہونے کی وجہ ابھی تک نامعلوم ہے لیکن بظاہر ایسا اشارہ نہیں ملا کہ اسے تباہ کیا گیا ہے۔ جرمن ماہرین کی ٹیم ستائیس جولائی بروز بدھ جائے حادثہ پر پہنچی اور اس نے فلائٹ ریکارڈر کی تلاش شروع کر دی ہے۔

جرمن فوج کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق اس ہیلی کاپٹر میں دو جرمن فوجی سوار تھے، جو کریش کے نتیجے میں ہلاک ہو گئے۔ یہ فوجی مالی میں اقوام متحدہ کے امن مشن کا حصہ تھے۔ بتایا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کی ٹیمیں بھی اس حادثے کی تحقیقات میں شامل ہیں۔ اقوام متحدہ کے نائب ترجمان فرحان حق نے بتایا ہے کہ اس حادثے سے قبل اقوام متحدہ کے امن مشن کے ممبران پہلے سے ہی وہاں موجود تھے، جس کا مطلب ہے کہ وہ مقام اس ہیلی کاپٹر کی پرواز کے لیے محفوظ تھا۔

ابتدائی تفتیش سے بھی یہی معلوم ہوا ہے کہ یہ ہیلی کاپٹر حادثاتی طور پر کریش ہوا اور کسی نے اس حملے کا نشانہ نہیں بنایا تھا۔ جرمن روزنامے اشپیگل نے جرمن فوج کے حوالے سے بتایا ہے کہ غالبا یہ حادثہ کسی ٹیکنکل خرابی کی وجہ سے رونما ہوا ہے۔ جرمن صدر فرانک والٹر شٹائن مائر کے علاوہ چانسلر انگیلا میرکل اور وزیر دفاع ارزولا فان ڈیر لاین نے بھی اس حادثے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

مالی میں اقوام متحدہ کے امن مشن کے تحت 875 جرمن فوجی اس افریقی ملک میں تعینات ہیں۔ MINUSMA نامی اس مشن میں مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے تیرہ ہزار فوجی شامل ہیں۔ اس مشن کا مقصد مالی میں استحکام لانا ہے۔ اقوام متحدہ کے اس مشن کے تحت باغیوں اور حکومت کے مابین ایک امن ڈیل کو حتمی شکل دینا بھی شامل ہے۔