1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مائیکل جیکسن کے ڈاکٹر پر فردِ جرم عائد

8 نومبر 2011

امریکہ میں ایک عدالت نے مائیکل جیکسن کے ڈاکٹر کونراڈ مرے کو پاپ اسٹار کے غیرارادی قتل کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ ان کے لیے سزا کا فیصلہ رواں ماہ کے آخر میں سنایا جائے گا۔

https://p.dw.com/p/136bZ
ڈاکٹر کونراڈ مرےتصویر: AP

مائیکل جیکسن کی موت کے حوالے سے مقدمے کی سماعت پیر کو لاس اینجلس کی ایک عدالت میں ہوئی۔ جس میں جیوری کے تمام ارکان نے ڈاکٹر کونراڈ مرے کو مائیکل جیکسن کے غیرارادی قتل کا ذمہ دار قرار دیا۔

جیوری کے ارکان میں سات مرد اور پانچ خواتین شامل تھیں۔ اس جیوری نے دو روز تک غور کے بعد یہ فیصلہ سنایا۔ مائیکل جیکسن پچیس جون دو ہزار نو کو نیند کی زیادہ دوا کھانے کے باعث انتقال کر گئے تھے۔ انہوں نے دنیائے موسیقی پر ایک طویل عرصے تک حکومت کی۔ دُنیا بھر میں اس شعبے سے وابستہ افراد نے ان کی موت کو موسیقی کے لئے ایک ناقابل تلافی نقصان قرار دیا۔ بعض افراد کا ماننا ہے کہ وہ موسیقی کی دُنیا میں ایک ایسا خلا چھوڑ گئے، جو شاید کبھی بھی پُر نہ ہوگا۔

استغاثہ نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے مرے کو انتہائی بے پرواہی کا مرتکب قرار دیا۔ وکیل صفائی نے کہا کہ مائیکل جیکسن نے دوائی کی زیادہ مقدار خود لی۔

مرے دو سال سے ضمانت پر رہا تھے۔ تاہم جج نے حکم دیا کہ ان کے خلاف سزا کا فیصلہ سنائے جانے تک انہیں حراست میں لے لیا جائے۔

ڈاکٹر کونراڈ مرے کو اس مقدمے میں چار سال تک سزا ہوسکتی ہے، لیکن یہ بھی ہو سکتا ہے کہ انہیں لاس اینجلس کی ’پرہجوم‘ جیل میں محض چند ماہ ہی گزارنے پڑیں۔

اس فیصلے کے بعد اٹھاون سالہ ڈاکٹر مرے کو حراست میں لے لیا گیا۔ اس مقدمے میں انہیں سزا انتیس نومبر کو سنائی جائے گی۔

مرے کا کہنا تھا کہ مائیکل جیکسن نے خطرناک حد تک دوا خود ہی استعمال کی تھی۔

Michael Jackson Trauerfeier Flash-Galerie
مائیکل جیکسن جون دو ہزار نو میں انتقال کر گئے تھےتصویر: AP

پیر کو عدالت کی کارروائی کے موقع پر مائیکل جیکس کے خاندان کے افراد بھی وہاں موجود تھے۔ ان کی والدہ کیتھرین جیکسن نے کہا کہ وہ اس فیصلے پر خوش ہیں۔

جیکسن کے بھائی جرمین نے کہا: ’’انصاف ہو گیا۔ مائیکل ہمارے ساتھ ہے۔‘‘

ڈاکٹر کونراڈ مرے کے وکیل نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ انہیں اس فیصلے سے مایوسی ہوئی ہے۔

عدالت کے باہر مائیکل جیکسن کے درجنوں پرستار بھی جمع تھے، جنہوں نے اس فیصلے کے بعد خوشی کا اظہار کیا۔ ان میں سے بعض جذبات پر قابو نہ رکھتے ہوئے رو دیے۔

رپورٹ: ندیم گِل / خبر رساں ادارے

ادارت: شادی خان سیف

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں