مائیکل جیکسن کے ڈاکٹر کی عدالت میں پیشی
28 ستمبر 2011اگر اٹھاون سالہ مرے پر جرم ثابت ہو جاتا تو ممکنہ طور پر ان کو چار برس قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے اور ان کا میڈیکل لائسنس بھی منسوخ کیا جا سکتا ہے۔ جیکسن کے ڈاکٹر پر الزام ہے کہ انہوں نے جیکسن کو پروپوفول نامی خواب آور دوا کی زیادہ مقدار دے دی تھی، جس کے باعث جیکسن کی موت واقع ہوئی۔ وکیل دفاع کے مطابق جیکسن نے خود یہ دوا زیادہ مقدار میں استعمال کی تھی۔ مرے اپنے اوپر عائد الزامات کی تردید کرتے ہیں۔
منگل کے روز ہونے والی پیشی کے دوران وکیل استغاثہ نے عدالت سے کہا کہ جیکسن کے ڈاکٹر نے متعدد بار جیکسن کی صحت کے حوالے سے لاپرواہی برتی تھی۔ وکیل استغاثہ کا کہنا تھا کہ مرے کو مائیکل کی حالت کا علم تھا۔ انہوں نے اس مناسبت سے عدالت کے سامنے ایک آڈیو کلپ بھی چلایا جو کہ ڈاکٹر کے آئی فون سے حاصل کیا گیا تھا۔ اس کلپ میں جیکسن انتہائی نشے کی حالت میں بول رہے ہیں۔ وکیل کے مطابق یہ کلپ مئی دو ہزار نو کا ہے، یعنی جیکسن کی موت سے ڈیڑھ مہینہ قبل۔
خیال رہے کہ وفات سے قبل جیکسن پچاس لائیو کنسرٹ کرنے کا ادارہ رکھتے تھے۔ وفات کے وقت ان کی عمر پچاس برس تھی۔ مائیکل جیکسن ’کنگ آف پاپ‘ کہلاتے تھے۔ موسیقی کی تاریخ میں جیکسن کو جتنی شہرت نصیب ہوئی وہ شاید ہی کسی اور کو حاصل ہوئی ہو۔
جیکسن کے ڈاکٹر کی پیشی کے موقع پر جیکسن کے حامی عدالت کے باہر جمع تھے۔
رپورٹ: شامل شمس⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: افسر اعوان