قندیل بلوچ قتل کیس، مفتی عبدالقوی ایک مرتبہ پھر خبروں میں
12 اکتوبر 2017پاکستان کے مقامی میڈیا کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ محمد پرویز خان نے مفتی عبدالقوی کے ناقابل ضمانت گرفتاری وارنٹ جاری کرنے کا فیصلہ سنایا ہے۔ پاکستانی انگریزی اخبار ڈان کے مطابق جسٹس محمد پرویز کو قندیل بلوچ کیس کے تحقیقاتی افسرنے بتایا کہ اس کیس میں مفتی عبدالقوی تعاون نہیں کر رہے۔ ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کی خبر کے بعد مفتی عبدالقوی نے ضمانت کی درخواست جمع کرادی ہے اور انہیں ڈسٹرکٹ اور سیشن عدالت کی طرف سے ایک لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے پر ضمانت دے دی گئی ہے۔
واضح رہے کہ قندیل بلوچ کے ساتھ کچھ تصاویر کے منظر عام پر آنے کے بعد سے عبدالقوی پر کچھ حلقوں کی جانب سے تنقید کی گئی تھی بعد میں انٹرنیٹ اسٹار قندیل بلوچ کے قتل کیس کی تحقیقات میں انہیں شامل تفتیش بھی کیا گیا تھا۔
اس معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کار ماروی سرمد نے ڈی ڈبلیو کو بتایا،’’مفتی عبدالقوی کے وارنٹ گرفتاری ظاہر کرتے ہیں کہ وہ تحقیقاتی اداروں کے ساتھ تعاون نہیں کر رہے۔ یہ عین ممکن ہے۔ چونکہ وہ ایک مذہبی رہنما ہیں اور یہ سمجھتے ہیں کہ وہ قانون سے بالاتر ہیں۔‘‘
عبدالقوی نے قندیل بلوچ کے قتل میں کسی بھی طرح سے ملوث ہونے کے الزامات کو متعدد بار مسترد کیا ہے۔ قندیل بلوچ کو اس کے بھائی نے 16 جولائی 2016ء میں غیرت کے نام پر قتل کر دیا تھا۔