سویلین ہلاکتوں پر ایساف کا اظہار معذرت
30 مئی 2011مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کی افغانستان میں طالبان جنگ جوؤں کی سرکوبی کے لیے متعین انٹرنیشنل سکیورٹی اسسٹنس فورس (ISAF) کی جانب سے ہوائی حملہ جنوبی افغانستان کے شورش زدہ صوبے ہلمند میں کیا گیا تھا۔ اٹھائیس مئی کے روز کیے جانے والے اس ہوائی حملے میں چودہ افراد مارے گئے تھے اور ان میں بچے بھی شامل تھے۔ افغان صدر حامد کرزئی نے ان ہلاکتوں پر کڑی تنقید کی ہے۔
انٹرنیشنل سکیورٹی اسسٹنس فورس کی جانب سے ہلمند میں ہونے والی سویلین ہلاکتوں پر تاسف کا اظہار کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہفتہ کے روز جو حملہ کیا گیا تھا وہ ان باغیوں کے خلاف تھا جنہوں نے گشت پر مامور امریکی میرین کو ہلاک کیا تھا۔ ایساف کے بیان میں واضح کیا گیا کہ امریکی کمانڈو کو ہلاک کرنے والے باغیوں نے جس مکان میں پناہ لے کر فائرنگ کا سلسلہ جاری رکھا ہوا تھا، اسی کمپاؤنڈ پر فضائی حملہ کیا گیا تھا۔
مقامی افراد کے مطابق فضائی حملے کے دوران جس کمپاؤنڈ کو نشانہ بنایا گیا تھا اس میں ہلاک ہونے والے چودہ افراد میں پانچ لڑکیاں، سات لڑکے اور دو خواتین شامل تھیں۔ یہ وقوعہ افغان صوبے ہلمند کے زاد ضلع میں رونما ہوا تھا۔ ٹیلی وژن فوٹیج میں بھی دکھایا گیا کہ ہوائی حملے کے بعد مقامی افراد بچوں کی میتیں اٹھائے ہوئے تھے۔
ان ہلاکتوں کے حوالے سے انٹرنیشنل سکیورٹی اسسٹنس فورس (ISAF) کے جنوب مغربی علاقے کے کمانڈر میجر جنرل جون ٹولان (John Toolan) نے اپنی معذرت پیش کی ہے۔ ایساف کے جنرل کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں واضح کیا گیا کہ سویلین کو ایسے حملوں میں بچانا اولین ترجیح ہوتی ہے اور فضائی حملے کے دوران ہونے والی ہلاکتوں کے حوالے سے انکوائری کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔
ایساف کے میجر جنرل جون ٹولان کی معذرت افغان صدر کی تنقید کے بعد سامنے آئی ہے۔ کرزئی نے اپنے تنقید میں آخری انتباہ یا لاسٹ وارننگ کے سخت الفاظ بھی استعمال کیے ہیں۔
رپورٹ: عابد حسین ⁄ خبر رساں ایجنسی
ادارت: افسر اعوان