سرمائی اولمپکس: میڈل ٹیبل پر اب جرمنی سب سے آگے
17 فروری 2010امسالہ ونٹر اولمپکس کے دوران 21 شعبوں میں کل 63 میڈل دئے جانے کے بعد تک جرمن کھلاڑی سونے کے تین، چاندی کے چار اور کانسی کے تین میڈل جیت چکے تھے اور یوں اپنے نو تمغوں کی مجموعی تعداد کے حوالے سے جرمنی نمایاں کامیابی حاصل کرنے والے دیگر ملکوں جنوبی کوریا، سوئٹزرلینڈ اور امریکہ کو کافی پیچھے چھوڑ چکا تھا۔
مغربی یورپی وقت کے مطابق بدھ کی صبح چار بجے تک، جب وینکوور میں ابھی منگل کی شام کا وقت تھا، جرمنی کے بعد میڈل ٹیبل پر دوسرے نمبر پر جنوبی کوریا تھا، جس کے کھلاڑی تب تک سونے کے تین تمغے اور چاندی کا ایک میڈل جیت چکے تھے۔ جنوبی کوریا کے چار تمغوں کی طرح تیسرے نمبر پر سوئٹزرلینڈ تھا جس کے کھلاڑی ان اولمپک مقابلوں کے چوتھے روز تک تین طلائی اور کانسی کا ایک میڈل حاصل کر چکے تھے۔
اپنے میڈلز کی مجموعی تعداد کے حوالے سے امریکہ تب تک چوتھی پوزیشن پر تھا جس کے تمغوں کی کل تعداد تو آٹھ بنتی ہے مگر اس میں سونے کے صرف دو میڈل شامل تھے۔
منگل کے روز وینکوور اولمپکس میں جن شعبوں میں فائنل مکمل ہو گئے، ان میںWhistler کے مقام پر خواتین کے Luge مقابلوں کا سنگلز فائنل بھی شامل تھا، جو جرمنی کی ایتھلیٹ تاتیانا ہُفنر نے جیتا۔ اس مقابلے میں دوسرے نمبر پر آسٹریا کی نینا رائٹ مائیر رہیں جبکہ کانسی کا تمغہ ایک اور جرمن کھلاڑی ناتالی گیزن بیرگر کے حصے میں آیا۔
تاتیانا ہُفنر نے جو گولڈ میڈل حاصل کیا وہ وینکوور اولمپکس میں کسی جرمن کھلاڑی کو ملنے والا تیسرا طلائی تمغہ تھا جو تاتیانا ہُفنر کے لئے ان کے کیریئر کا ایک اور نقطہ عروج ثابت ہوا۔ خواتین کے Luge سنگلز مقابلوں ہی میں 26 سالہ تاتیانا دو مرتبہ عالمی چیمپئین کا اعزاز بھی حاصل کر چکی ہیں۔ جرمنی کی خواتین ایتھلیٹ آج تک کل تیرہ مرتبہ سرمائی اولمپک مقابلوں میں Luge سنگلز ایونٹ میں حصہ لے چکی ہیں، جن میں تاتیانا ہُفنر کو ملنے والے طلائی تمغے سمیت جرمنی نو مرتبہ گولڈ میڈل جیت چکا ہے۔
رپورٹ: مقبول ملک
ادارت: شادی خان سیف