1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

رچرڈ باؤچر اور جنرل پیٹرئیس کا دورہ پاکستان

3 نومبر 2008

امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ جنرل ڈیوڈ پیٹرئیس اور معاون وزیرخارجہ رچرڈ باؤچر نے پاکستانی وزیراعظم سید یوسف رضاگیلانی کے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے موضوع پر ملاقات کی۔

https://p.dw.com/p/Fmfj
سنٹرل کمانڈ کے سربراہ کا عہدہ سنبھالنے کے بعدجنرل ڈیوڈ پیٹرئیس کا یہ پہلا غیر ملکی دورہ ہےتصویر: AP

اس سے قبل رچرڈ باؤچر اور جنرل پیٹرئیس پاکستانی وزیر دفاع احمد مختار سے بھی ملے۔ امریکی سینٹرل کمانڈ کے سربراہ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد جنرل پیٹرئیس کا یہ پہلا غیر ملکی دورہ ہے۔

امریکی مبصرین کا کہنا ہےکہ پاکستان ،عسکریت پسندوں کے ساتھ ایک ایسے وقت میں نبرد آزما ہے جب اس کی نو منتخب حکومت کو غیر معمولی معیشی بحران کا سامنا ہے۔ امریکی مبصرین جنرل پیٹرئیس اور باؤچر کے اس دورے کو پاکستان میں طالبان اور عسکریت پسندوں کے مبینہ ٹھکانوں پر امریکی میزائیل حملوں کی وجہ سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں کشیدگی کو معمول پر لانے کے حوالے سے بھی دیکھ رہے ہیں۔ باؤچر اور جنرل پیٹرئیس سے ملاقات کے بعد پاکستانی وزیر دفاع چوہدری احمد مختار کا کہنا تھا کہ ملاقات میں اہم مسائل پر گفتگو کی گئی۔

Sri Lanka Friedensgepräche Richard Boucher
امریکی معاون وزیر خارجہ برائے ایشیا رچرڈ باؤچرتصویر: AP

ان کا کہنا تھا کہ امریکہ پاکستانی قیادت پر اعتماد رکھتا ہے کیونکہ ماضی میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کے حوالے سے دعوے تو بلند و بانگ کئے گئے مگر عملی میدان میں کوئی خاص پیش رفت نہیں دکھائی گئی، مگر اب پاکستان دعووں سے زیادہ عملی طور پر اس جنگ میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہا:’’یہ جنگ پاکستان کی اپنی جنگ ہے، یہ ہماری اپنی بقا کی جنگ ہے۔‘‘

احمد مختار نے قبائلی علاقوں میں پاکستانی فورسز کے آپریشن اور اس کے نتیجے میں ملک میں خود کش دھماکوں کی نئی لہر کا بھی تذکرہ کیا۔

جنرل ڈیوڈ پیٹرئیس نے آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی اور چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل طارق مجید سے بھی الگ الگ ملاقا تیں کیں۔