بھارت کے زير انتظام کشمير ميں کئی سالوں سے پوليس چوکياں اور مورچے موجود ہيں مگر مقامی افراد کا کہنا ہے کہ پچھلے سال کشمير کی حيثيت ميں تبديلی کے بعد سے خار دار تاروں، ناکوں اور رکاوٹوں ميں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔ تجزيہ کاروں کے مطابق ان اقدامات سے نہ صرف شہريوں کی آزادی متاثر ہوتی ہے بلکہ وہ ذہنی تناؤ کا شکار بھی ہيں۔