جرمنی کے مختلف شہروں میں کارنیوال کے رنگا رنگ جلوس
7 مارچ 2011دنیا کا سب سے بڑا اور مشہور کارنیوال برازیل میں رِیو کا کارنیوال کہلاتا ہے۔ لیکن اس کے بعد جرمنی میں کولون کا کارنیوال دنیا میں اپنی نوعیت کا دوسرا سب سے بڑا اجتماع ہوتا ہے۔
آج ’روزن مونٹاگ‘ کہلانے والے گلابی پیر کے دن یہی کارنیوال جرمنی کے مختلف صوبوں کے بہت سے شہروں میں منایا گیا۔ بلکہ یہ کہنا چاہیے کہ ابھی تک منایا جا رہا ہے۔ اس دوران مختلف صوبوں سے ہو کر گزرنے والے مشہور دریائے رائن کے کنارے آباد شہروں میں خاص طور پر لاکھوں افراد نے کارنیوال کی رنگا رنگی میں حصہ لیا۔
اس دوران کولون، بون، ڈسلڈورف، کوبلینس، مائنز اور ایسے ہی بہت سے دیگر شہروں میں کارنیوال کے جلوس نکالے گئے، جن میں رنگ برنگ بہروپ بھرے لاکھوں شہریوں شامل ہوئے۔ وہ بھی اس طرح کہ ہر طرح کی فکر سے آزاد، بالکل خوش مزاج، بیئر پیتے، مٹھائیاں بانٹے اور کارنیوال کے مخصوص گیت گاتے۔
جرمنی میں کارنیوال کا سب سے تاریخی اور روایتی طور پر سب سے بڑا جلوس کولون میں نکالا جاتا ہے، جس میں ہر سال لاکھوں افراد شرکت کرتے ہیں۔ آج بھی صبح گیارہ بج کر گیارہ منٹ پر ایسا ہی ہوا۔
ہر طرف خوشیاں مناتے لاکھوں انسانوں کا ہجوم تھا اور موسیقی کے شور میں جو کچھ نظر آ رہا تھا، اس میں ہر طرح کا بہروپ بھرے لاتعداد مرد، خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔
مثلاﹰ عورتوں نے مردوں جیسے لباس پہنے ہوئے تھے، مردوں خواتین کے ملبوسات میں، کہیں کوئی نقلی سیاستدان، کہیں کوئی مسخرہ، اور اس کے علاوہ پھول، تتلیاں، شہد کی مکھیاں، مختلف پھلوں اور سبزیوں کا روپ دھارے وہ سب انسان، جنہیں انسان دیکھے تو یقین کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ اور ہاں، بہت سے جن، بھوت اور چڑیلیں بھی۔ یہ سب کچھ کارنیوال کی موسیقی کی دھن پر۔
جرمنی کے مختلف شہروں میں کارنیوال کے یہ جلوس اب تک یا تو ختم ہو چکے ہیں یا ختم ہونے والے ہیں۔ لیکن کارنیوال ایک ایسی خوشی ہے، ایک ایسی سوچ ہے، جو ابھی تک ہر جگہ دیکھنے میں آ رہی ہے۔
رپورٹ: عصمت جبیں
ادارت: مقبول ملک