کولون: رنگا رنگ کارنیوال کا آغاز ہو گیا
4 مارچ 2011کولون، بون اور ملحقہ علاقوں میں آپ کو ان دنوں ہر طرف لوگ رنگین لباس میں مختلف ڈھنگ کے حلیے بنائے، کوئی بحری قزّاق کے روپ میں تو کوئی ڈاکٹر کے، کوئی عربوں کا چوغہ پہنے تو کوئی تتلی، پھول یا پھر کسی سبزی یا پھل کی شکل میں نظر آئیں گے۔ موقع ہے اس سالانہ میلے یا کارنیوال کا، جس کے کولون اور بون میں سب دیوانے ہیں اور جس کا انتظار سب کو سارا سال رہتا ہے۔
لوگ خوب پیتے پلاتے ہیں، رقص کرتے ہیں اور زندگی کے مزے لوٹتے ہیں۔ جی ہاں، اسی لیے کارنیوال کو یہاں سال کا ’پانچواں موسم‘ کہا جاتا ہے۔ پانچواں موسم بہار کا، محبّت کا، رنگوں کا، اور رقص و سرور کا۔
رائن دریا سے متصل شہر اور علاقے اس تہوار میں بڑھ چڑھ کے حصّہ لیتے ہیں تاہم کارنیوال کولون کے نام سے ہی جانا جاتا ہے۔ آپ کو اس کی تھوڑی سی تاریخ بتا دیں۔
گو کہ کارنیوال کا آغاز سال کے گیارہویں مہینے، یعنی نومبر کی گیارہ تاریخ کو گیارہ بج کر گیارہ منٹ پر ہو جاتا ہے، کارنیوال کا باقاعدہ آغاز اور اصل رنگا رنگی اگلے برس جمعرات کے روز ’ایش ویڈنس ڈے‘ سے قبل شروع ہوتی ہے۔ اس کے لیے کوئی مخصوص مہینہ نہیں ہے بلکہ یہ ایک طرح کا موسمی تہوار ہے، جو قریباً ہفتہ بھر چلتا ہے۔ یوں سمجھ لیں کہ یہ ہمارے ہاں کے بسنت کے تہوار کی طرح کی ایک چیز ہے۔
اس برس بھی کچھ ایسا ہی ہوا۔ تین مارچ، جمعرات کے روز صبح دس بجے ہی سے تقریبات کا آغاز ہو گیا تھا اور لوگ مرکزی شہر میں جمع ہونا شروع ہوگئے تھے، اور جوں ہی گیارہ بج کر گیارہ منٹ پر سرکاری طور پر کارنیوال کے آغاز کا اعلان کیا گیا تو پورا شہر ’کولون الاف‘ یعنی کولون زندہ باد کے نعروں سے گونج اٹھا۔ اور پھر شروع ہوا میوزک اور پارٹیز کا وہ سلسلہ، جو پیر کے روز ’روزن مونٹاگ‘ تک چلتا رہے گا۔
ایسا نہیں ہے کہ صرف کولون میں ہی کارنیوال کا موسم ہے۔ یورپ بھر میں ان دنوں کارنیوال منایا جا رہا ہے اور جشن اور میلوں کا سماں ہے۔ اور کیوں نہ ہو؟ شدید سردی کے بعد جب موسمِ بہار کی آمد آمد ہو تو بھلا لوگ اس کا جشن کیوں نہ منائیں؟
اسپین کے کنیری جزائر میں کچھ اسی طرح کا تہوار منایا جا رہا ہے۔ سوئٹزرلینڈ، فرانس، اٹلی اور یورپ کے دیگر شہروں میں بھی کارنیوال کے موقع پر خوب گہما گہمی ہے۔
رپورٹ: شامل شمسادارت: امجد علی